نواب شاہ میں بچوں کی ہلاکت پر 8 ملازمین کو معطل کرکے ایف آئی آر درج کرادی ہے، سیکرٹری صحت سندھ

499

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سیکرٹری صحت سندھ ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو نے کہا ہے کہ نواب شاہ میں بچوں کی ہلاکت پر 8 ملازمین کو معطل کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرا دی ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ والدین حفاظتی ٹیکہ جات سے متنفر نہ ہوں یہ بچوں کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سندھ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان کے ساتھ ایمرجنسی آپریشن سینٹر فار پولیو کے کوآرڈی نیٹر فیاض احمد جتوئی اور حفاظتی ٹیکہ جات پروگرام سندھ کے منیجر ڈاکٹر آغا اشفاق بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی ہلاکت افسوس ناک ہے جس پر ان کے والدین کے غم میں برابر کے شریک ہیں لیکن اس حوالے سے سوشل میڈیا پر غلط پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ ویکسین زائد المیعاد ہونے پر ہلاکتیں ہوئی ہیں جو سراسرغلط ہے ویکسین2020ءتک قابل استعمال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خسرہ کی ویکسین لگانے کے لیے متعین کیے گئے رہنما اصولوں پر عمل نہیں کیا گیا۔ ویکسین کی کولڈ چین نہیں کی گئی، ایک ہی کوائل میں ایک ہی سرنج کے ساتھ مختلف بچوں کو ویکسین لگائی گئی جب کہ سرنج میں پہلے سے ویکسین موجود تھی جس سے بیکٹیریا کوائل میں ٹرانسفر ہوا پھر وہ ڈبل ہو گیا اور بچوں کی حالت بگڑی تھی۔ انہوں نے کہا کہ صرف ویکسی نیٹرز کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں کیوں کہ اس پورے معاملے میں کئی افراد کی غفلت پائی گئی ہے۔سب سے پہلے جس اسٹور سے ویکسین دی گئی اس اسٹور کیپر کی غفلت تھی اس نے لیڈی ہیلتھ ورکرز کو پرس میں ڈال کر ویکسین دی جو مجرمانہ غفلت ہے، اس پر لیڈی ہیلتھ سپروائزر، ڈی ایچ او، اے ڈی ایچ او، ایم این سی ایچ کا عملہ تعینات تھا جنہوں نے غفلت کی اس کے بعد جب بچوں کی حالت بگڑ گئی تھی تو سول اسپتال کی ذمے داری تھی کہ اس کو سنجیدہ لیتے لیکن انہوں نے بھی غفلت کی جس کے بارے میں بات ہو رہی ہے کہ اسپتال کے پروفیسر کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے احکامات ہیں کہ سب کے خلاف کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی ہلاکت افسوس ناک ہے لیکن والدین سے درخواست ہے کہ اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکہ جات ضرور لگوائیں یہ بچوں کی صحت کے لیے بہت ضروری ہیں جب کہ ملک سے پولیو جیسے موذی مرض کے خاتمے کے لیے بھی پولیو سے بچاؤ کے قطرے بہت ضروری ہیں۔ فیاض احمد جتوئی نے کہا کہ پولیو کی ویکسین محفوظ ترین ہے اور دنیا بھر میں دس ارب سے زیادہ پولیو کی ویکسین پلائی جا چکی ہے جو اس مرض سے خاتمے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔