پاکستانی فیس بک صارفین کو اپنی پروفائل پکچر پر مزید کنٹرول حاصل ہوگیا۔

955

کراچی (اسٹاف رپورٹر) فیس بک پاکستان میں نئے ٹولز متعارف کرا رہا ہے جس کے تحت صارفین کو مزید کنٹرول ملے گا کہ ان کی پروفائل پکچرز کو صرف ان کے مطلوبہ افراد ہی ڈاو¿ن لوڈ اور شیئر کر سکیں گے۔ اس کے ساتھ ہی پروفائل پکچر پر ایک ڈیزائن کا اضافہ بھی کیا جارہا ہے تاکہ پروفائل پکچرز کا غلط استعمال روکا جائے۔ فیس بک پر صارفین کی پروفائل پکچرز اپنا حلقہ احباب بڑھانے کا اہم حصہ ہیں جس سے لوگوں کو دوست تلاش کرنے میں مدد ملتی ہے اور نئے اہم رابطے قائم ہوتے ہیں۔ لیکن ہر شخص پروفائل پکچر کو محفوظ نہیں سمجھتا۔ مختلف لوگوں اور سیفٹی اداروں سے تحقیق کے ساتھ ہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ بعض خواتین اپنا چہرہ پروفائل تصاویر میں ڈالنے کا انتخاب اس لیے نہیں کرتیں کہ ان کی تصویر انٹرنیٹ پر کہیں بھی چلی جائے گی کیوں کہ انہیں تشویش ہوتی ہے کہ کہیں ان کی تصاویر کے ساتھ کچھ غلط ہوسکتا ہے۔ یہ ٹولز بھارت میں بڑے پیمانے پر استعمال کیے جارہے ہیں۔ ہم ان ٹولز کو ایسے مزید ممالک تک پھیلا رہے ہیں جن کے بارے میں ہمیں معلوم ہوا ہے کہ بھارت کی طرح لوگ وہاں اپنی پروفائل پکچرز پر مزید کنٹرول چاہتے ہیں۔ مزید یہ کہ ہم لوگوں کے لیے ایسے مزید باسہولت راستے نکال رہے ہیں جن کی بدولت پروفائل پکچرز پر ڈیزائن ڈالا جا سکے اور ہماری تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ باسہولت طریقے پروفائل پکچرز کا غلط استعمال روکنے میں معاون ہیں۔ لوگ پروفائل پکچر گارڈ سے مرحلہ وار رہنمائی ملاحظہ کرنا شروع کریں گے۔ جب آپ اس گارڈ کو شامل کریں گے تو فیس بک کے شیئر اور ڈاو¿ن لوڈ فیچرز آپ کی پروفائل پکچر کے لیے ڈس ایبل ہوجائیں گے۔ فیس بک پر جو لوگ آپ کے دوست نہیں ہیں، وہ کسی کو بشمول خود کو بھی آپ کی پروفائل پکچر میں ٹیگ نہیں کر پائیں گے۔ ہم اینڈرائڈ ڈیوائسز سے آپ کی فیس بک پروفائل پکچر کے اسکرین شاٹ لینے سے روکیں گے۔ ہم حفاظتی نشان کے طور پر آپ کی پروفائل پکچر کے گرد بلو بارڈر اور شیلڈ ظاہر کریں گے۔ فیس بک مڈل ایسٹ اینڈ افریقا کے ہیڈ آف پالیسی ناشوا ایلے نے بتایا: ”فیس بک پر پروفائل پکچرز اپنی کمیونٹی بڑھانے کا اہم حصہ ہے، اس سے لوگوں کو فرینڈز ڈھونڈھنے میں مدد ملتی ہے اور بہترین رابطے پیدا ہوتے ہیں لیکن ہر شخص پروفائل پکچر ڈالنے کو محفوظ نہیں سمجھتا۔ ہمیں پتہ چلا کہ پاکستان میں لوگ اپنی پروفائل پکچرز پر مزید کنٹرول چاہتے ہیں۔ ہم گزشتہ سال سے اس پر کام کر رہے ہیں کہ کس طرح سے ہم مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ یہ فیچر ہمارے اس عزم کا اظہار ہے کہ لوگوں کو آن لائن دنیا میں محفوظ رکھیں۔“ ڈیجیٹل رائٹس فاو¿نڈیشن کی نگہت داد نے بتایا: ”سائبر ہراسمنٹ ہیلپ لائن کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں آن لائن سیفٹی کا جب ذکر ہوتا ہے تو یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ خواتین سب سے زیادہ خطرات سے دوچار ہوتی ہیں۔ جعلی پروفائلز سے لے کر جعلی تصاویر تک مختلف انداز سے ہراسگی کے ساتھ خواتین کو آن لائن دنیا میں حقیقی نوعیت کے خطرات کا سامنا ہوتا ہے۔ فیس بک کا نیا پروفائل پکچر گارڈ ایسا بہترین ٹول ہے جس کی بدولت خواتین کو اپنی آن لائن اسپیس واپس لینے میں مدد ملے گی۔ اس سے خواتین کو اپنی آن لائن پہچان پر کنٹرول رکھنے کا اختیار ہوگا اور انہیں آن لائن دنیا میں صنفی ہراسگی سے بڑی حد تک نمٹنے کی شروعات کرنے میں مدد ملے گی۔“