پاکستان جدید میزائل سسٹم سے آراستہ ہوگیا

2421

پاکستان کے دیرینہ دوست چین نے میزائل پروگرام کو مزید بہتر بنانے کےلیے نیا ٹریکنگ سسٹم فراہم کردیا ہے۔جس کے بعد بعد پاکستان جنگی صورتحال میں بیک وقت کئی شہروں کو نشانہ بناسکتاہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک چینی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے پاکستان کے میزائل پروگرام کےلیے جدید ترین ٹریکنگ سسٹم فراہم کیا ہے جس کی مدد سے ملٹی وار ہیڈ میزائلز کی تیاری تیز تر کی جاسکتی ہے۔ نئے چینی ٹریکنگ سسٹم کی مدد سے پاکستان کےلیے دشمن کے متعدد شہروں اور فوجی تنصیبات کو بیک وقت نشانہ بنانا ممکن ہوگیا ہے۔

اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی حکومت نے پاکستان کے ساتھ اس خفیہ معاہدے کی تفصیلات گزشتہ روز (بدھ 21 مارچ 2018) جاری کی گئیں۔ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز (سی اے ایس) کی ویب سائٹ پر جاری جس میں کہا گیا ہے کہ  چین وہ پہلا ملک ہے جس نے یہ حساس ٹیکنالوجی کسی دوسرے ملک کو فروخت کی ہے۔ تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ پاکستان نے کتنی رقم میں یہ سسٹم خریدا ہے۔

چینی سائنس دان ژہینگ مینگوائی نے تصدیق کی کہ پاکستان نے چین سے انتہائی جدید اور وسیع آپٹیکل ٹریکنگ سسٹم حاصل کیا ہے جبکہ پاکستانی فوج نے اپنے نئے میزائلز کی تیاری اور آزمائش کےلیے چینی ساختہ نئے ٹریکنگ سسٹم کا استعمال بھی شروع کردیا ہے۔

رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ  پاکستان اپنے جدید میزائلز میں ’ایم آئی آر وی‘ کی صلاحیت پیدا کرنے اور اسے خوب تر بنانے کی کوشش کررہا ہے۔ واضح رہے کہ ’’ایم آئی آر وی‘‘ کی بدولت صرف ایک بیلسٹک میزائل ہی کو متعدد وارہیڈز سے لیس کیا جاسکتا ہے جو الگ الگ اہداف کو نشانہ بناسکتے ہیں۔ اس طرح صرف ایک میزائل ہی کئی میزائلز جتنا خطرناک اور ہلاکت خیز ثابت ہوسکتا ہے۔

دوسری جانب امریکی ڈیفنس انٹیلی جنس کمیٹی نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ پاکستان نے جنوری 2017 میں نیوکلیئر میزائل ابابیل کا تجربہ کیا تھا جو جنوبی ایشیا کا پہلا ایم آئی آر وی میزائل ہے۔ یہ فضا میں بلند ہونے کے بعد، اپنے اختتامی ہدف کی سمت بڑھتے دوران، راستے میں آنے والے مختلف اہداف کی سمت بھی وارہیڈز گراتے ہوئے اور انہیں تباہ کرتے ہوئے محوِ پرواز رہتا ہے۔ اس طرح یہ ایم آئی آر وی دشمن کے میزائل ڈیفنس کو ناکام بنا دیتا ہے۔ جبکہ پاکستان کا اذلی دشمن  بھارت اب تک ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی کو اپنے میزائلز میں استعمال کرنے میں ناکام رہا ہے۔

غیرملکی دفاعی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ابابیل میزائل تیاری کے ابتدائی مراحل میں ہے اور اسے مکمل ہونے میں خاصا وقت لگے گا۔