کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کا پانچواں سلور جوبلی کانووکیشن، طلبہ و طالبات میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کی ڈگریوں کی تقسیم

296

کراچی (اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کئی اعتبار سے ایک منفرد ادارہ ہے، یہ پاکستان کا واحد میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ہے جسے ایک میٹرو پولیٹن کارپوریشن چلا رہی ہے اور جسے کراچی میں پبلک سیکٹر کالجوں میں واحد ڈینٹل سیکشن رکھنے کا اعزاز حاصل ہے، کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج نے داخلہ ٹیسٹ کی بنیاد رکھی جو آج پورے ملک میں سرکاری اور نجی شعبے کے طبی تعلیم کے اداروں میں رائج العمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کا تعلیمی معیار اور یہاں طلبہ و طالبات کی پروفیشنل اور پوسٹ گریجویٹ امتحانات میں کارکردگی کا موازنہ کسی بھی دیگر مسلمہ طبی اداروں سے کیا جا سکتا ہے۔ یہ بات انہوں نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے پانچویں سلور جوبلی کانووکیشن 2018ءکی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ایم اجمل خان، چیئرمین بلدیہ شرقی معید انور، چیئرمین بلدیہ وسطی ریحان ہاشمی، میٹرو پولیٹن کمشنر ڈاکٹر اصغر عباس، چیئرمین قانونی امور کمیٹی عارف خان ایڈووکیٹ، چیئرمین فنانس کمیٹی ندیم ہدایت ہاشمی، چیئر پرسن میڈیکل کمیٹی ناہید فاطمہ، سینئر ڈائریکٹر کوآرڈی نیشن مسعود عالم، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل سروسز ڈاکٹر بیر بل، پرنسپل کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج پروفیسر ڈاکٹر نرگس انجم اور دیگر افسران و منتخب نمائندے بھی موجود تھے۔ میئر کراچی نے کہا کہ ہماری اولین ذمے داری ہے کہ بطور الحاق شدہ تدریسی اسپتال عباسی شہید اسپتال میں طبی سہولتوں کا معیار برقرار رکھیں، طبی شعبوں میں ہونے والی ان کاوشوں کے دیرپا اثرات سامنے آئیں گے اور شہر کے متوسط طبقے کو بہتر طبی سہولتوں کی فراہمی ممکن ہونے کے ساتھ ساتھ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں انڈر اور پوسٹ گریجویٹ طالب علموں کی کلینکل ٹریننگ کا معیار بھی بلند ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ایم اجمل خان کی آج اس پروگرام میں موجودگی نئے گریجویٹس کے لیے حوصلہ افزائی اور بہتر کام کے لیے ترغیب کا سبب بنے گی۔ انہوں نے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی پرنسپل، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ڈائریکٹر میڈیکل سروسز اور عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ سمیت کالج کی فیکلٹی کے ارکان کو ان کے ترقیاتی منصوبوں میں ہر ممکن مدد کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ یقیناً آج کا دن گریجویٹس کا دن ہے اور ان کی اور ان کے اہل خانہ اور ان کے ٹیچرز کی خوشی قابل دید ہے، یہ ان کے پیشہ ورانہ کیریئر میں ایک اہم سنگ میل ہے کہ وہ تعلیمی عمل مکمل کرنے کے بعد عملی زندگی میں قدم رکھ رہے ہیں جہاں انہیں بے شمار چیلنجز کا سامنا کرتے ہوئے ملک و قوم کی خدمت کا فریضہ انجام دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مالی انتظامی، تکنیکی مسائل، انفرا اسٹرکچر کی کمی، غربت، صفائی ستھرائی کی صورت حال اور دیگر ایشوز سے نبردآزما ہونا پڑے گا مگر یہ یاد رہے کہ یہ آپ کے اپنے لوگ ہیں اور آپ ہی سے متعلق ہیں لہٰذا بطور میڈیکل پریکٹیشنر آپ کو اپنے فرائض مکمل دل جمعی اور خلوص کے ساتھ ادا کرنا ہوں گے، اس کے ساتھ آپ کو ایک لیڈر شپ رول کے لیے تیار رہنا ہے جیسا کہ عالمی ادارہ صحت آپ سے توقع کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ مشکل کام اگر کمیونٹی کی ضروریات کے مطابق خود کو تیار کرتے ہوئے پیشہ ورانہ مہارت اور علم حاصل کیا جائے تو یہ ناممکن نہیں، طبی پیشے سے وابستہ لوگوں کو دکھی انسانیت کی خدمت کو اپنی اولین ترجیح بنانا ہوگا تبھی وہ اس شعبے میں کام یاب کہلائیں گے۔ انہوں نے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس گریجویٹس کو مبارک باد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ تمام گریجویٹس آگے چل کر اپنی مادر علمی اور اپنے ملک کی سربلندی اور افتخار کے لیے کام کریں گے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کراچی یونی ورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ایم اجمل خان نے کہا کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج نے مختصر عرصے میں طبی تعلیم کے شعبے میں نمایاں ترقی کی ہے اور ایک تسلیم شدہ انسٹی ٹیوٹ کی شکل اختیار کر لی ہے۔ انہوں نے طبی تعلیم کا اعلیٰ معیار برقرار رکھنے پر کے ایم ڈی سی کی فیکلٹی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ اس کالج کے نوجوان گریجویٹس جنہیں آج ڈگری سے سرفراز کیا گیا ہے اپنی عملی زندگی کا آغاز دکھی انسانیت کی خدمت سے کریں گے اور ملک و قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ طبی تعلیمی اداروں میں طالبات کا بھی اہم ترین کردار ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ داخلہ ملنے کے بعد طالبات تعلیمی سلسلہ درمیان میں ہی ترک کردیں کیوں کہ ہمیں میڈیکل کے شعبے میں خواتین معالجین کی بھی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی مرد ڈاکٹرز کی۔ اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ایم اجمل خان اور میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس گریجویشن امتحانات میں کام یاب ہونے والے 2013ءسے لے کر 2017ءتک کے طلبہ و طالبات کو ڈگری دی۔ مجموعی طور پر 575 طلبہ و طالبات کو ایم بی بی ایس اور 332 طالب علموں کو بی ڈی ایس کی ڈگریاں دی گئیں۔ قبل ازیں چیئر پرسن کانووکیشن کمیٹی ڈاکٹر تزئین فاطمہ منعم نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے تمام کانووکیشن کے مہمان خصوصی اور دیگر مہمانوں کی آمد کا شکریہ ادا کیا جب کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر نرگس انجم نے اپنے خطاب میں کالج کی کارکردگی رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج طالب علموں نے اپنے یونی ورسٹی امتحانات میں شان دار نتائج حاصل کر کے اس کالج میں بہترین تربیتی سہولتوں اور فیکلٹی ممبران کی مہارت کا ثبوت فراہم کر دیا ہے۔ کانووکیشن کمیٹی کے سیکریٹری پروفیسر ڈاکٹر ناصر علی خان نے کہا کہ یہ کانووکیشن میڈیکل اور ڈینٹل گریجویٹس کے تعلیمی سفر میں اہم ترین سنگ میل ہے۔ انہوں نے کانووکیشن کی تیاری میں حصہ لینے والے تمام سینئر افسران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کانووکیشن کی کام یابی میں ان تمام کاوشوں کا کلیدی کردار ہے۔