دنیا بھر کے 425 ملین ذیابیطس کے مریضوں میں سے 65 فی صد مریض ایشیائی ہیں، عالمی ماہرین ذیابیطس

517

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن کے صدر پروفیسر نام ہان چُو نے کہا ہے کہ مغربی طرز زندگی پاکستان سمیت ایشیا میں ذیابطیس کی وبا کا سبب بن رہا ہے، دنیا بھر کے 425 ملین ذیابیطس کے مریضوں میں سے 65 فی صد مریض ایشیائی ہیں، ایشین افراد میں انسولین کم بنتی ہے اور انہوں نے سبزیاں کھانا چھوڑ کر مغربی طرز کے کھانے کھانا شروع کر دیے ہیں جس کی وجہ سے ان میں ذیابیطس کی شرح باقی اقوام کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے، اسلام واحد مذہب ہے جس سے وابستہ ماہرین امراض ذیابطیس اس مرض پر تحقیق کر رہے ہیں کیوں کہ اللہ اپنے بندوں کو حکم دیتا ہے کہ وہ اپنی صحت اور تندرستی کا خیال رکھیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر مصر کے ماہر امراض ذیابیطس ڈاکٹر عادل السید، ساﺅتھ افریقی ماہر امراض ذیابیطس ڈاکٹر محمد عمر، انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن کے اعزازی صدر پروفیسر عبد الصمد شیرا، انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن مڈل ایسٹ اینڈ نارتھ افریقہ (مینا) ریجن کے چیئرمین پروفیسر عبد الباسط، رمضان اسٹڈی گروپ پاکستان کے چیئرمین پروفیسر یعقوب احمدانی نے بھی خطاب کیا۔ پروفیسر نام ہان چُو کاکہنا تھا کہ دنیا میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 425 ملین ہے جو آئندہ دس سال میں بڑھ کر 777 ملین ہو جائے گی، دنیا میں سالانہ 50 لاکھ افراد ذیابیطس کی وجہ سے اپنی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں جو ملیریا، ایڈز اور دیگر کئی متعدی بیماریوں سے ہونے والی اموات سے زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام وہ واحد مذہب ہے جس سے وابستہ ماہرین امراض ذیابیطس مسلمانوں کو ذیابیطس سے محفوظ رکھنے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں، دوسرے مذاہب کے ماہرین کو بھی اس طرح کی تحقیق کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں لوگ اپنی معاشرتی اور سماجی اقدار سے دور ہو رہے ہیں، مذہب بھی ایک سماجی اور معاشرتی قدر ہے جس سے دوری ذیابیطس کا سبب بن رہی ہے۔ انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن کے اعزازی صدر پروفیسر عبد الصمد شیرا نے کہا کہ پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد 1994ءمیں صرف11 فی صد تھی وہ 2017ءمیں بڑھ کر 26 فی صد سے زائد ہو چکی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ پاکستان میں ذیابیطس کے مرض کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مرض سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ لوگ کم کھائیں اور زیادہ چلیں۔ انہوں نے روزہ داروں کو مشورہ دیا کہ وہ سحری سے پہلے تیس منٹ تک واک کریں جس سے انہیں اپنے مرض کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی اور رمضان میں واک کرنے کے لیے سب سے بہترین وقت ہے۔ انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن مڈل ایسٹ اینڈ نارتھ افریقہ (مینا) ریجن کے چیئرمین پروفیسر عبد الباسط نے کہا کہ عالمی ذیابیطس اور رمضان کانفرنس کے انعقاد کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے کروڑوں روزہ داروں کو آگاہ کیا جائے کہ وہ روزہ رکھ کر اپنی شوگر کیسے کنٹرول کر سکتے ہیں۔ کس طرح کے مریض روزہ رکھ سکتے ہیں اور وہ کون لوگ ہیں جن کی شوگر اگر ایک خاص حد سے نیچے چلی جائے تو انہیں اپنا روزہ توڑ دینا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل روزہ داروں کے لیے کوئی سائنسی تحقیق موجود نہیں تھی لیکن اب رمضان اسٹڈی گروپ گزشتہ دس سال سے اس موضوع پر تحقیق کر کے اس قابل ہوگیا ہے کہ وہ روزہ داروں کو محفوظ طریقے سے روزہ رکھنے میں مدد دے سکے۔ عالمی ذیابیطس کانفرنس اور رمضان کانفرنس کے چیئرمین پروفیسر یعقوب احمدانی نے کہا کہ اس کانفرنس کی سفارشات کے بعد نہ صرف روزہ دار بلکہ عام ڈاکٹروں کو بھی رمضان میں ذیابیطس کنٹرول کرنے سے متعلق آگہی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں ملیشیا، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، ساﺅتھ افریقہ سمیت پاکستان بھر سے ماہرین امراض ذیابیطس شرکت کر رہے ہیں جن کی سفارشات دنیا بھر کے کروڑوں مسلمانوں کو معاون ثابت ہوں گی۔