ذیابیطس کا علاج ایک ایسے معمے کی طرح ہے جس کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لینا ضروری ہے، صنوفی کے تحت ذیابیطس کانفرنس میں ماہرین کا اظہار خیال

418
ذیابیطس ایسو سی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل پروفیسر اے صمد شیرا، صنوفی پاکستان کے جنرل منیجر اور منیجنگ ڈائریکٹر عاصم جمال بین القوامی ذیابیطس ماہرین کے ساتھ صنوفی ڈایابیٹز کانفرنس سے خطاب کرر ہے ہیں٫

کراچی (اسٹاف رپورٹر) صنوفی پاکستان کی جانب سے منعقدہ ذیابیطس کانفرنس میں ذیابیطس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سیکریٹری جنرل پروفیسر اے صمد شیرا کی زیر قیادت طبی ماہرین کے پینل نے صحت مند طرزِ زندگی اپنانے اور ذیابیطس کے باقاعدگی سے ٹیسٹ کرانے کی ضرورت پر زور دیا، خصوصاً ان افراد کے لیے جن میں اس مرض کا شکار ہونے کی ظاہری طبی علامات موجود ہوں۔ عالمی ماہرینِ ذیابیطس نے انٹرنیشنل ڈایا بٹیز فیڈریشن کی ہدایت ”کم کھائیں، زیادہ چلیں“ کو اپنانے پر بھی زور دیا۔ ذیابیطس کا مرض پاکستان میں تشویش ناک رفتار سے بڑھ رہا ہے۔ آئی ڈی ایف ڈایابٹیز ایٹلس کے 2017ءمیں شائع کردہ آٹھویں ایڈیشن کے مطابق پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد پچھتر لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ بیماری کی صحیح وقت پر تشخیص ہو کر فوری علاج، طبی پیچیدگیوں کا شکار ہو کر طبیب سے مشورہ لینے سے بہتر ہے۔ ذیابیطس کی بڑھتی ہوئی شرح پر پالیسی سازوں، ذیابیطس کے مریضوں، ابتدائی طبی امداد دینے والے عملے، ڈاکٹروں، ذرائع ابلاغ اور مختلف ماہرینِ امراض کی مشترکہ کاوشوں سے قابو پایا جاسکتا ہے۔ پروفیسر شیرا نے کہا کہ پانچویں انٹرنیشنل ڈایا بٹیز کانفرنس کا انعقاد صنوفی پاکستان اور ڈایا بٹیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے اشتراک سے کیا گیا جس میں مشہور عالمی ماہرینِ ذیابیطس نے شرکت کر کے اپنی رائے، بصیرت اور نقطہ نظر کا اظہار کیا۔ پروفیسر نام ہان چو صدر انٹرنیشنل ڈایا بٹیز فیڈریشن نے ذیابیطس کا مقابلہ کرنے کے لیے طبی تعلیم کو اہم ترین ہتھیار قرار دیا۔ پروفیسر ماسیمو مسّی بینڈیٹی صدر اور سائنٹیفک ڈائریکٹر حب فار انٹرنیشنل ہیلتھ ریسرچ اٹلی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آج ذیابیطس کے شکار لوگوں میں اولمپکس کے کئی گولڈ میڈلسٹس بھی شامل ہیں، ہائی پوگلسمیا یعنی خون میں شوگر کی کم مقدار کا خوف لوگوں کے رویوں پر اثر انداز ہو کر منفی نتائج کی وجہ بن رہا ہے، ادویات سے فرق نہ پڑنے کی صورت میں فوری انسولین تھراپی شروع کر دینی چاہیے، ڈاکٹرز انسولین تھراپی کے لیے مریض کی طبی صورت حال کو انفرادی طور پر مد نظر رکھیں۔ ڈاکٹر ڈاریو راہی لیک صدر کروشیا کی سوسائٹی فار ڈایا بٹیز اینڈ میٹابولک ڈیزیزز نے کہا کہ علاج میں تاخیر دل کے امراض اور کئی طبی پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے اور ذیابیطس کے مریضوں میں دل کے امراض سب سے زیادہ اموات کا سبب ہیں، ذیابیطس کا علاج ایک ایسے معمے کی طرح ہے جس کے تمام پہلوﺅں کا جائزہ لینا ضروری ہے۔ صنوفی پاکستان کے جنرل منیجر اور منیجنگ ڈائریکٹر عاصم جمال نے کہا کہ ذیابیطس کے میدان میں صنوفی کا تجربہ سو سال پر مشتمل ہے، صنوفی نہ صرف اپنی پیش کردہ مربوط ادویات، بلکہ صنوفی انٹرنیشنل ڈایا بٹیز کانفرنس کی طرز پر طبی و تدریسی تقریبات، سائنسی ورکشاپس اور کانفرنسوں کا انعقاد کر کے ذیابیطس کے علاج کو بہتربنانے کے عزم پر قائم ہے۔ مذکورہ کانفرنس پچھلے پانچ سال سے منعقد کی جا رہی ہے۔ اس سال یہ پاکستان کے تین اہم شہروں لاہور (یکم اپریل)، اسلام آباد (3اپریل) اور کراچی (5 اپریل) کو منعقد کی گئی۔ مجموعی طور پر پاکستان بھر سے شعبہ صحت کے سات سو ماہرین نے اس کانفرنس میں شرکت کی اور مزید قریباً دو سو ماہرین نے اس کانفرنس میں آن لائن شرکت کی۔