عورت کی سرکردگی میں لینڈ مافیا نے شاہ لطیف ٹاؤن کے پلاٹوں پر قبضہ کرلیا

163

کراچی ( رپورٹ : محمد انور) کے ڈی اے کی تخلیق کردہ اسکیم شاہ لطیف ٹاون کے دو سیکٹرز کے سیکڑوں پلاٹوں پر عورت کی سرکردگی میں موجود لینڈ مافیا نے قبضہ کرلیا ہے ان پلاٹوں کی مجموعی مالیت ایک ارب روپے بتائی جاتی ہے ۔ پلاٹوں پر قبضے سے الاٹیز شدید پریشان ہیں ۔ جبکہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کی مدد سے مقبوضہ پلاٹوں کو قبضہ ختم کرانے کے لیے حکام سے رابطہ کرلیا ہے ۔

یادرہے کہ کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 1981 میں شاہ لطیف ٹاؤن اسکیم بنائی تھی جس میں متوسط طبقے کے لوگوں کو 80 اور ایک سو 20 گز کے پلاٹ قرعہ اندازی کے ذریعے الاٹ کیے گئے تھے اس اسکیم کے بیشتر سیکٹرز میں کے ڈی اے اور بعدازاں ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے ڈیولپمنٹ کام مکمل کراکر پلاٹوں کا قبضہ الاٹیز کو دیدیا تھا جس کے بعد اسکیم کا 60 فیصد حصہ آباد ہوچکا ہے لیکن اسکے کے سیکٹر 31 اے اور 32 اے پر لینڈ مافیا نے قبضہ کرلیا ۔ سیکڑوں پلاٹوں پر قبضے کے نتیجے میں متاثر ہونے والے الاٹیز شدید پریشان ہیں ۔ متعدد نے مجبورا اپنے قیمتی پلاٹوں کو اونے پونے داموں فروخت کرچکے ہیں ۔

 متاثرین کا کہنا ہے کہ سیکٹر 31 اے کے پلاٹوں پر ایک عورت نے اپنے کارندوں کی مدد سے قبضہ کیا ہوا ہے جبکہ پولیس کے بدعنوان افسران اور سابق سندھ حکومت کی بااثر شخصیات اس کی پشت پناہی کرتے ہیں ۔ ان متاثرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی غفلت کی وجہ سے لینڈ مافیا یہاں مضبوط ہوگئی ہے اپنے پلاٹ پر تعمیرات کرنے والوں کو ڈرا دھمکا کر وہاں موجود سکینہ شر نامی عورت بھاگنے پر مجبور کرتی یا ان سے بھاری رقم بطور بھتہ لیکر تعمیرات کی اجازت دیتی ہے ۔

لوگوں کو کہنا ہے کہ قریب واقع بعض اسٹیٹ ایجنٹ بھی اس بدمعاش عورت کے ساتھ مل کر الاٹیز کو ڈرایا کرتے ہیں ۔ الاٹیز نے ڈائریکٹر جنرل رینجرز اور اعلی حکام سے اپیل کی ہے کہ ان کے پلاٹوں کا قبضہ دلاکر انہیں تحفظ بھی فراہم کیا جائے تاکہ وہ ان پر تعمیرات کرکے گھر بناسکے ۔ اس ضمن میں ملیر ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حکام جلد ہی شاہ لطیف ٹاؤن کے مقبوضہ پلاٹوں کو مافیا کے قبضے سے واگزار کرانے کے لیے رینجرز کی مدد سے آپریشن کیا جائے گا ۔