این آئی سی وی ڈی کی نجی شعبے کی تحویل میں دینے کی تیاری 

186

کراچی (رپورٹ: قاضی عمران احمد) قومی ادارہ برائے امراض قلب کو غیر رجسٹرڈ این جی او کے ذریعے نجی تحویل میں لینے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، غیر قانونی قائم مقام ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سمیت معروف بزنس مین بھی کمیٹی میں شامل ہیں، قومی ادارہ برائے امراض قلب کے ڈونیشن فارم پر ملنے والے عطیات این جی او کے اکاؤنٹس میں وصول کیے جا رہے ہیں، ادارے کا50 سال پرانا لوگو بھی تبدیل کر دیا گیا ہے۔ این آئی سی وی ڈی کے ذرائع کا کہناہے کہ موجودہ ڈائریکٹر اور ان کی ٹیم بدعنوانیوں اور بے ضابطگیوں میں ملوث ہے، آرمی ویلفیئر ٹرسٹ کی جانب سے قومی ادارے کو 99 سال کے لیے دی گئیزمین پر پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ اور آرمی کے اسٹیشن ہیڈ کوارٹر کی اجازت کے بغیر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت تعمیرات گزشتہ ایک سال سے جاری ہیں۔ نئی تعمیرات 2حصوں میں ہیں، ایک عمارت پیڈیاٹرک سرجیکل یونٹ کی ہے جو حکومت سندھ کے تعاون سے زیر تعمیر ہے جبکہ دوسری عمارت کارڈیک او پی ڈی کی ہے جسے این آئی سی وی ڈی ویلفیئر ٹرسٹ کے چیئرمین شاہد عبداللہ اور ان کے اہل خانہ تعمیر کرا رہے ہیں۔یہاں علاج آنے والے دنوں میں صرف طبقہ اشرافیہ کا ہی ہوا کرے گا۔ تمام تر سہولتیں مفت کرنے کے باوجود غریب عوام کے لیے علاج مشکل ترین بنا دیا گیا ہے۔ ٹرسٹیز میں امین ہاشوانی، گلو کار شہزاد رائے، ڈاکٹر ندیم قمر (قومی ادارہ برائے امراض قلب کے انتظامی سربراہ) اور غیر قانونی قائم مقام انتظامی سربراہ ڈاکٹر ندیم حسن رضوی (انتظامی سربراہ کے انتہائی معتمد ساتھی) شامل ہیں۔ سرکاری ملازمین کسی نجی ٹرسٹ کے ٹرسٹیز نہیں ہو سکتے مگر پروفیسر ندیم قمر اور ڈاکٹر ندیم حسن رضوی ٹرسٹیز میں شامل ہیں۔ مارچ 2016ء میں ہونے والے گورننگ باڈی کے اجلاس میں ایجنڈے میں قومی ادارہ برائے امراض قلب کے بجائے ’’این آئی سی وی ڈی ویلفیئر ٹرسٹ‘‘ کے اراکین یا ٹرسٹیز کو گورننگ باڈی کی رکنیت دلانا بھی شامل تھا تاکہ اپنے ہم خیال لوگوں کی تعداد کو بڑھا کر من پسند فیصلے کیے جا سکیں۔گورننگ باڈی کی منظوری کے بغیر غیر قانونی طور پر ایک ایگزیکٹیو کمیٹی بنا کر ان میں ٹرسٹ کے چیئرمین اور ایک رکن کو شامل کر لیا گیا اور اب یہ ایگزیکٹیو کمیٹی ہی ادارے کے تمام تر فیصلے کرتی ہے۔ سینئرز ملازمین کی جانب سے اس منصوبے کا انکشاف ہوتے ہی گورننگ باڈی کے اجلاس کو رکوا دیا گیا تھا۔ غیر قانونی قائم مقام ایگزیکٹیو ڈائریکٹر نے ایک ایک کر کے ادارے کے اہم انتظامی عہدوں پر من پسند افراد کو تعینات کرنا شروع کر دیا ہے۔این آئی سی وی ڈی ویلفیئر ٹرسٹ کا مشترکہ اکاؤنٹ ٹرسٹیز پروفیسر ڈاکٹر ندیم قمر اور پروفیسر ڈاکٹر ندیم حسن رضوی کے نام سے کھولا گیا ہے جو اکاؤنٹ میں آنے والی رقم کو اپنی صوابدید پر استعمال کرنے کا حق رکھتے ہیں۔این آئی سی وی ڈی ویلفیئر ٹرسٹ کے قیام میں اہم ترین کردار ڈاکٹر ندیم حسن رضوی لیاقت نیشنل اسپتال کے تا حیات چیئرمین بننا چاہتے ہیں۔