کراچی میں چارجڈ پارکنگ کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔ میئر کراچی وسیم اختر

409

کراچی (اسٹا ف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ اسلام آباد اور لاہور کی طرز پر کراچی میں چارجڈ پارکنگ کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا اور کمپیوٹرائزڈ سسٹم نافذ کرکے شہریوں کو گاڑی پارک کرتے وقت کمپیوٹر سلپ دی جائے گی جس پر گاڑی کا نمبر، پارک کرنے کا وقت اور مقام درج ہوگا،

یہ بات انہوں نے جمعہ کے روز چارجڈ پارکنگ کے حوالے سے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی جس میں چیئرمین چارجڈ پارکنگ محمد مرسلین ، سینئر ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایس ایم شکیب، ڈائریکٹر جارجڈ پارکنگ عبدالخالق بلوچ سمیت دیگر افسران نے شرکت کی،

میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی کی طرف سے کار پارکنگ کے لئے 20ر وپے اور موٹر سائیکل کی پارکنگ کے لئے 5 روپے مقرر ہیں ، شہری اس سے زیادہ رقم کے ایم سی کے عملے کو ادا نہ کریں اور پیسے دے کر ان سے رسید لازمی طور پر طلب کریں اور اگر کسی کو اس حوالے سے کوئی شکایت ہو تو کے ایم سی کی بلڈنگ میں واقع ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ عبدالخالق بلوچ کے موبائل نمبر 03009231341اور02199216446پر شکایت درج کروائے تاکہ ان شکایات کا ازالہ کیا جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کراچی میں 28 مقامات پر چارجڈ پارکنگ وصول کر رہی ہے جبکہ پارکنگ کے حوالے سے 15 نئی سائٹس متعارف کروائی جا رہی ہیں انہوں نے کہا کہ چارجڈ پارکنگ کا مقصد گاڑیوں کو محفوظ طریقے سے پارک کروانا ہے تاکہ ٹریفک کی روانی بحال رہنے کے ساتھ ساتھ گاڑیاں بھی ٹریفک کے طریقہ کار کے مطابق پارک ہوں اور محفوظ رہیں، 

انہوں نے کہا کہ کے ایم سی کے ریونیو میں چارجڈ پارکنگ سے کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوتا ، میئر کراچی وسیم اختر نے کہا کہ جن مقامات پر چارجڈ پارکنگ کروائی جا رہی ہے وہاں ٹریفک کی روانی ایسی جگہوں سے بہتر ہے جہاں گاڑیاں بے ہنگم اور بے ترتیب کھڑی کی جاتی ہیں،

انہوں نے کہا کہ شہریوں کی خود خواہش ہوتی ہے کہ ان کی گاڑی محفوظ طریقے سے پارک ہوں تاکہ وہ اطمینان کے ساتھ اپنے کاموں کو انجام دے سکیں، میئر کراچی نے کہا کہ کراچی کے فلائی اوورز کے نیچے سپریم کورٹ کے احکامات کے تحت کسی بھی قسم کی سرگرمیاں نہیں کی جاسکتی اس لئے فلائی اوورز کے نیچے گاڑیاں پارک کرنے کی حوصلہ شکنی کی جاتی ہے،

میئر کراچی نے کہا کہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث کاروں، موٹر سائیکلوں اور پرائیویٹ گاڑیوں میں بے انتہا اضافہ ہوا ہے اور یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ دنیا بھر میں پاکستان وہ ملک ہے جہاں سب سے زیادہ روڈ ایکسیڈنٹ اور ہیڈ انجریز ہوتی ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی میں دس لاکھ سے زائد موٹر سائیکلیں ہیں اور ہر دن ان میں اضافہ ہو رہا ہے،

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ نے گزشتہ دس سالوں میں پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے صرف دس بسیں کراچی کو دی ہیں جن میں سے اب ایک یا دو بسیں ہی سڑک پر رہ گئی ہیں ، میئر کراچی نے کہا کہ شہری پبلک ٹرانسپورٹ کے حوالے سے انتہائی اذیت کا شکار ہیں اور روزانہ گھنٹوں کے حساب سے ان کا وقت ضائع ہوتا ہے، 

میئر کراچی نے کہا کہ کے ایم سی سڑکوں، فلائی اوورز اور پلوں کی تعمیر کے حوالے سے اپنا کردار ادا کر رہی ہے اور جہاں ضروری ہو وہاں سڑکوں کو چوڑا کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں چارجڈ پارکنگ سسٹم کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے تاکہ ٹریفک کی روانی متاثر نہ ہو اور شہریوں کو بھی سہولت میسر ہو ۔