ڈاﺅ یونیورسٹی میں ”ای ڈاکٹر پروگرام“ کے پہلے بیج کے شرکا میں سرٹیفکیٹ تقسیم

802

کراچی (اسٹاف رپورٹر) ڈاﺅ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا ہے کہ ”ای ڈاکٹر پروگرام“ کے ذریعے ملک کے ہیلتھ کیئر سسٹم سے نکل جانے والے اربوں روپے واپس آجائیں گے، دور دراز علاقوں کے عوام کو طبی سہولتیں ملیں گی، ڈاﺅ یونیورسٹی کا ”ای ڈاکٹر پروگرام“ ملک میں اپنی نوعیت پہلا پروگرام ہے، جس کے تیسرے بیج میں 200 داخلے مکمل ہو کر تاریخ رقم ہوگی۔ یہ بات انہوںنے ”ای ڈاکٹر پروگرام“ کے پہلے بیج کے شرکا میں سرٹیفکیٹ تقسیم کرنے کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ”ای ڈاکٹر پروگرام“ کے پہلے بیج کے 120 شرکا میں سے98 نے اسناد وصول کیں۔ تقریب میں حال ہی میں سبک دوش ہونے والے پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد مسرور، ”ای ڈاکٹر پروگرام“ کی سربراہ پروفیسر جہاں آرا، قائم مقام پرنسپل ڈاﺅ میڈیکل کالج پروفیسر ابو طالب اور ای ڈاکٹرز کے اہل خانہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پروفیسر محمد سعید قریشی نے کہا کہ ڈاﺅ یونیورسٹی کے ”ای ڈاکٹر پروگرام“ کے ذریعے ایسے ڈاکٹرز خاص طور پر لیڈی ڈاکٹرز کو واپس اس مقدس پیشے کی طرف لایا جا رہا ہے جو کسی بھی وجہ سے پروفیشن چھوڑ چکے ہیں، خصوصاً لیڈی ڈاکٹرز شادی ہو جانے یا فیملی کو وقت دینے کے باعث پروفیشن ترک کر چکی ہیں، ان کی معلومات کو ری فریش کر کے دوبارہ سے پروفیشن میں لا رہے ہیں تاکہ وہ اپنی صلاحیتیوں سے ملک کے عوام کو فائدہ پہنچا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ای ڈاکٹر سرٹیفکیٹ کورس کے ذریعے کئی برس پہلے ایم بی بی ایس کرنے والے طلبہ و طالبات کو جدید تعلیم و تحقیق سے روشناس کرا کے اس قابل بنایا جا رہا ہے کہ وہ مریضوں کا علاج اعتماد کے ساتھ کر سکیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر محمد مسرور نے کہا کہ پاکستان میں ڈاکٹرز تو موجود ہیں مگر ایک بڑی تعداد آﺅٹ آف پریکٹس ہے تاہم وہ اپنے مقدس پیشے پر واپس آرہے ہیں، پہلے بیج میں120، دوسرے میں160 اور تیسرے بیج میں 200 ڈاکٹرز نے رجسٹریشن کرائی ہے۔ پروفیسر جہاں آرا نے کہا کہ ای ڈاکٹرز نہ صرف اپنی فیملی کی خدمت کریں گے بلکہ اب ملک کی خدمت بھی کرسکیں گے۔ ای ڈاکٹرز کے پروجیکٹ ڈائریکٹر عبداللہ بٹ نے کہا کہ ”ای ڈاکٹرز پروجیکٹ“ پر پروفیسر محمد سعید قریشی کے دور میں تیزی آئی اور مسلسل ان کی سرپرستی رہی، اس پروجیکٹ پر کئی برس سے کام جاری تھا، پاکستان میں زچہ بچہ کی شرح اموات میں کمی کے لیے یہ پروجیکٹ بہت معاون ہو سکتا ہے۔ تقریب کے آخر میں مہمان خصوصی کے ساتھ سرٹیفکیٹ کورس کے شرکا نے گروپ فوٹو بنوایا۔