پشاور (اے پی پی) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ضم شدہ اضلاع کے لیے 3 سالہ تیز رفتار عملدرآمد پروگرام کے تحت پہلی فرصت میںموجودہ انفرااسٹرکچر کو فعال بنانے اور اس مقصد کے لیے درکار افرادی قوت جلد پورا کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اہم منصوبوں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کے لیے 10 سالہ ترقیاتی منصوبہ تیار ہے ، جلد کابینہ سے منظور کرایا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ صحت اور تعلیم کے اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر فعال بنایا جائے ۔ انہوں نے ضم شدہ اضلاع میں میگا منصوبوں پر عملی کام کا اجراء کرنے اور اس کے لیے ٹائم لائن وضع کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے صحت انصاف کارڈ کے ذریعے عوام کو اسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کا عمل آسان ترین بنانے اور اس عمل میں پیچیدگیاں ختم کرنے، صوبے کے اسپتالوں اور طبی مراکز میں عوام کوتمام تر سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے واضح کیا کہ صحت اور تعلیم حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔ حکومت شعبہ صحت میں سالانہ اربوں روپے خرچ کرتی ہے جس کے نتائج بھی نظر آنے چاہئیں، غریب عوام کو طبی سہولیات کی فراہم پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائیگا۔
محمود خان