کوئٹہ (آن لائن) ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے انتخابی حلقے میں بڑے پیمانے پر دھاندلی اور جعلی ووٹوں کی تصدیق ہوئی ہے ،یہ تصدیق نادرا نے انتخابی موادکی فرانزک تحقیقات مکمل کرنے کے بعد کی ہے جس کے بعد ڈپٹی اسپیکر کی کامیابی پر شکوک و شبہات اور نئے سوالات نے جنم لیا ہے، الیکشن کمیشن کی ہدایت پر انتخابی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے دوران سنگین غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔نادرا کی جانب سے الیکشن کمیشن ٹریبونل میں جمع کرائی گئی مفصل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ کے این اے
265 کے ووٹوں کی بائیو میٹرک تصدیق میں سنگین غلطیاں سامنے آئی ہیں ،نادرا رپورٹ کے مطابق 52756 کائونٹر فائیلز پر انگلیوں کے نشان غیر واضح 49042 پر واضح ہے ‘ 7بویارں کھولنے پر 319 کھلے ہوئے بغیر سیل پائے گئے ‘ 15 پولنگ اسٹیشنوں کے خاکی تھیلے ہی غائب ہے ‘ 1533 کائونٹر فائلز پر درج شناختی کارڈ نمبرز غلط ہیں ‘ 123 کائونٹر فائلز پر شناختی کارڈ نمبرز 2 /2 بار ددرج ہے ‘ نادرا رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ333 کائونٹرز فائلز پر ایسے شناختی کارڈ نمبر درج ہیں جو اس حلقے میں رجسٹرڈ ہی نہیں ‘ نادرا پورٹ میں حلقے میں استعمال ہونیوالے ووٹوں میں 49042 کی تصدیق کی گئی جبکہ 52756 ووٹوں کے انگھوٹوں کی نشان کی تصدیق نہیں ہوسکی۔نادرا نے بلوچستان ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل میں رپورٹ جمع کرادی۔ ٹربیونل نے 29 جون کو نادرا کو حاجی لشکری رئیسانی کے حکم پر ووٹوں کی تصدیق کا حکم دیا تھا۔حلقہ سے پی ٹی آئی کے قاسم سوری نے لشکری رئیسانی اور محمود خان اچکزئی کو شکست دی تھی ۔