شہر قائد سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں ”کتا گردی“ عروج پر پہنچ گئی، حکومت سندھ اور بلدیاتی ادارے ناکام

261

کراچی (رپورٹ: قاضی عمران احمد) شہر قائد سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں” کتا گردی“ عروج پر پہنچ گئی، رواں سال سگ گزیدگی سے 19 افراد جاں بحق جب کہ ایک لاکھ 50 ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں، کراچی میں ”کتا گردی“ سے 8,800 سے زائد افراد متاثر ہوئے، حکومت سندھ اور بلدیاتی ادارے سگ گزیدگی کے واقعات کی روک تھام میں ناکام ہو گئے، شہر قائد کے دو بڑے اسپتالوں میں یومیہ 150 سے زائد جب کہ ماہانہ سینکڑوں افراد سگ گزیدگی کا شکار رپورٹ ہونے لگے، جناح اسپتال کے مطابق گزشتہ 12 گھنٹے میں70 سالہ خاتون اور 4 معصوم بچوں سمیت 21 افراد کو کتوں نے کاٹ لیا، زیادہ تعداد لائنز ایریا اور صدر کے رہائشی افراد کی ہے، رواں ماہ صر ف جناح اسپتال میں سگ گزیدگی کا شکار 635 افراد لائے گئے جب کہ ماہ جنوری سے ماہ اکتوبر تک جناح اسپتال میں 8,800 سگ گزیدگی سے متاثرہ افراد لائے جا چکے ہیں۔ جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جناح اسپتال) کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی کے مطابق 18 اکتوبر کی رات 8 بجے سے 19 اکتوبر کی صبح ساڑھے سات بجے تک (12 گھنٹے کے دوران) سگ گزیدگی کا شکار 21 افراد کو لایا گیا جن میں ایک 70 سالہ بزرگ خاتون سمیت 4 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر سیمیں جمالی کا کہنا ہے کہ جے پی ایم سی میں یومیہ 125 سے زائد سگ گزیدگی کے نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، سب سے زیادہ کیسز ایک سال کے دوران ضلع ملیر سے رپورٹ کیے گئے ہیں اور ان میں معصوم بچوں کی تعداد قابل ذکر ہے۔ ڈاکٹر سیمیں جمالی کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں سے ماہ جنوری میں جے پی ایم سی میں لائے جانے والے کتے کے کاٹے سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 760، ماہ فروری میں 918، ماہ مارچ میں 1,180، ماہ اپریل میں 1,049، ماہ مئی میں 836، ماہ جون میں 768، ماہ جولائی میں 855، ماہ اگست میں 804، ماہ ستمبر میں 986 اورماہ اکتوبر کی 18 تاریخ تک 635 تھی۔ ڈاکٹر سیمیں جمالی نے مزید بتایا کہ کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں رواں سال ماہ جنوری سے ماہ اگست تک کے اعداد و شمار کے مطابق ایک لاکھ 22 ہزار 566 سے زائد افراد سگ گزیدگی کا شکار ہو چکے ہیں ان میں سے 19افراد ہلاک ہوگئے۔ ڈاکٹر سیمیں جمالی کا مزید کہنا تھا کہ اعداد و شمار کے مطابق ضلع قمبر میں سب سے زیادہ کتے کے کاٹے کے کیسز 11935 رپورٹ ہوئے، دوسرے نمبر پر دادو میں 11330 کیسز رپورٹ ہوئے، بدین میں 5,816، حیدر آباد میں 1,611، سجاول میں 2,068، جام شورو میں 5,369، ٹنڈو الٰہ یار میں 3,539، ٹھٹھہ میں 2,680، مٹیاری میں 2,702، ٹنڈو محمد خان میں 1,697، کراچی ویسٹ میں 18، کراچی ایسٹ میں 19، کورنگی میں 31، کراچی سینٹرل میں 23، کراچی ساو¿تھ میں 01، ملیر میں 468، جیکب آباد میں 6,286، لاڑکانہ میں 6,207، شکار پور میں 6,683، کشمور میں 7,686، خیر پور میں 8,958، نو شہرو فیروز میں 10,847، شہد بے نظیر آباد میں 4,451، سکھر میں 2,759، گھوٹکی میں 3,936، میر پور خاص میں 4,346، سانگھڑ میں 4,608، تھر پارکر میں 873 اور عمر کوٹ میں 5,619 کیسز رپورٹ ہوئے۔ دوسری جانب انڈس اسپتال کی ہیڈ آف دی انفیکشنز ڈیزیز ڈاکٹر نسیم صلاح الدین کا کہنا ہے کہ انڈس اسپتال میں سگ گزیدگی کا شکار یومیہ 30 سے 40 نئے کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں، ماہ جنوری سے ماہ ستمبر تک انڈس اسپتال میں 7,700 کتے کے کاٹے کے متاثرین لائے جا چکے ہیں۔ علاوہ ازیں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) میں رواں سال سانپ کے کاٹے سے متاثرہ 290 مریض بھی لائے گئے جن کو ضروری طبی امداد دے کر رخصت کر دیا گیا۔