کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر قائد میں سرکاری اسپتال کے ڈاکٹروں کی نااہلی، غفلت، لاپرواہی اورغیر پیشہ ورانہ رویے کا ایک اور ثبوت اس وقت سامنے آیا جب مردہ قرار دی گئی خاتون کفن پہننے کے بعد آٹھ کھڑی ہوئیں۔ خاتون کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے کر ڈیتھ سرٹیفکٹ بھی جاری کردیا تھا۔
50 سالہ رشیدہ بی بی کے اہل خانہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ روز طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں عباسی شہید اسپتال لایا گیا تھا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دے کر سرد خانے منتقل کردیا تھا۔
اہل خانہ کے مطابق جب ڈاکٹروں کی جانب سے مردہ قرار دی گئی رشیدہ بی بی کو غسل کرانے کے بعد کفن بھی پہنا دیا گیا تو وہ اچانک اٹھ کھڑی ہوئی۔
اس ضمن میں بتایا ہے کہ کفن پہنی ہوئی رشیدہ بی بی جب اٹھ کھڑی ہوئیں تو انہیں دیکھ کرغسل دینے اورکفن پہنانے والی خواتین کی دوڑیں لگ گئیں اوروہ انتہائی خوفزدگی کے عالم میں چہار دیواری سے باہر نکلیں اور باہر کھڑے افراد کو صورتحال سے آگاہ کیا۔
رشیدہ بی بی کے خاندان سے تعلق رکھنے والی چند خواتین یہ سن کرجب اندر گئیں تو وہ انہیں زندہ سلامت ملیں جس پر انہوں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا اور انہیں گلے لگایا۔ یہ سن کر غمزدہ اور سوگوارخاندان میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔
رشیدہ بی بی کو طبیعت کی خرابی کے باعث دوبارہ عباسی شہید اسپتال کے آئی سی یو میں داخل کردیا گیا ہے جہاں وہ زیرعلاج ہیں۔
ڈاکٹروں کی لاپرواہی، غفلت اور غیر ذمہ دارانہ رویے کے باعث اکثر و بیشتر اس قسم کی خبریں ذرائع ابلاغ میں شائع ہوتی ہیں جو نہایت افسوسناک امر ہے۔ حیرت انگیز طور پر اس طرح کے ڈیتھ سرٹیفکٹ جاری کرنے والے ڈاکٹروں کے خلاف تاحال کوئی ایسی سرکاری کارروائی بھی عمل میں نہیں لائی گئی ہے جو دیگر کے لیے سبق کا درجہ رکھتی ہو۔