کرونا اور آر ایف ائی ڈی

952

 

 

نیو ورلڈ آرڈر کا آسان ترین مطلب فرد پر ریاست کا تسلط ہے یعنی فرد کی اپنی کوئی مرضی نہیں ہے، جو کچھ بھی ہوگا ریاست کی مرضی سے ہوگا۔ یہ صورتحال کمیونسٹ ممالک میں تو نظر آتی رہی ہے۔ چین کی مثال سامنے ہے جہاں پر ایک بچہ فی خاندان کی پالیسی پر کامیابی سے بہت عرصے تک عمل جاری رہا۔ اس وقت بھی صرف دو بچوں کی اجازت ہے۔ چین میں اس معاملے میں فرد کی رائے کا کوئی احترام نہیں ہے کہ وہ اپنے خاندان میں کتنے بچے چاہتا ہے۔ نیو ورلڈ آرڈر کا مطلب ہے کہ یہ سب ریاست پر منحصر ہوگا کہ بچے کتنے ہونے چاہییں، یا پھر ہونے بھی چاہییں کہ نہیں، اگر بچے ہیں تو ان کی پرورش ریاست کرے گی یا والدین، کون سا بچہ کون سا پیشہ اختیار کرے گا، بچے کو زندہ رہنے کا حق بھی ہے کہ نہیں، کون سے فرد کو کہیں جانے کی اجازت دی جائے یا اسے کسی ایک ہی جگہ پر محصور رکھا جائے۔ اس سے بھی بڑھ کر کہ کون سا شخص کیا سوچ رہا ہے اور اسے کیا سوچنا چاہیے۔ یہ ہے نیو ورلڈ آرڈر۔ اس کے لیے نیو ورلڈ آرڈر کے سازش کاروںکے نزدیک پورا نقشہ مکمل ہے۔ فرد پر ریاست کے تسلط کا آخری مرحلہ ہر فرد کے جسم میں ایک چپ RFID کی تنصیب ہے۔ جس دن پوری دنیا میں یہ چپ لگادی گئی، اسی دن فرد ریاست کا غلام ہوگا۔ یعنی اس کی ایک ایک دھڑکن اور ایک ایک خیال ریکارڈ ہورہا ہوگا اور جب جس علاقے، جس نسل اور جس مذہب کے ماننے والوں کی تطہیر درکار ہوئی، یہ چپ ایک لمحے میں انسان کی دھڑکن ہی بند کردے گی۔
اس چپ RFID کی تنصیب کا منصوبہ تو عرصے سے زیر غور ہے اور اس پر کسی پیمانے پر کام بھی جاری ہے۔ تاہم پوری دنیا میں اس کی ہر فرد میں تنصیب کے لیے 2020 کا ٹارگٹ رکھا گیا اور اس منصوبے کو ID2020 کا نام دیا گیا۔ اس منصوبے کی تکمیل کے لیے ایک تنظیم کا قیام جون 2017 میں عمل میں لایا گیا جس کا نام تھا ID2020 Alliance اس alliance میں کون کون شامل ہیں، ان پر ایک نظر ڈالیں تو بہت کچھ خود بہ خود ہی واضح ہوجاتا ہے۔ اس تنظیم کے بانی اراکین میں شامل ہیں Accenture The Rockefeller Foundation, IDEO، Gavi اور Microsoft۔ ID2020 Alliance کے بانی اراکین میں شامل یہ ادارے خود ایک کہانی ہیں۔ مثال کے طور پر Gavi خود ایک الائنس کا نام ہے۔ Gavi مخفف ہے The Global Alliance for Vaccines and Immunizations کا۔ اس کا قیام سن 2000 میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے موقع پر سوئٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں عمل میں لایا گیا۔ اس کے قیام کا مقصد تھا پوری دنیا میں ہر فرد کو مطلوبہ ویکسین لگانا۔ Gavi کے ڈھانچے کو دیکھنے کی کوشش کریں تو کچھ پتا نہیں چلتا کہ اس کے اصل اراکین کون کون ہیں سوائے اس کے کہ عالمی ادارہ صحت، یونیسیف، عالمی بینک، بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے علاوہ ویکیسن بنانے والی ساری کمپنیاں، این جی اوز، صحت کے سرکاری ادارے اور ڈونر ممالک شامل ہیں۔ مزید چھان بین سے پتا چلتا ہے کہ امریکا، برطانیہ اور فرانس کی حکومتیں اس کے بڑے ڈونرز میں شامل ہیں۔ Gavi کے بارے میں مزید چھان بین کریں تو پتا چلتا ہے کہ سن 2000 میں قائم کی جانے والی اس تنظیم کے اہداف بھی 2020 تک کے ہی متعین کیے گئے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ID2020 میں مائیکرو سوفٹ بھی شامل ہے اور بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن بھی شامل ہے۔ اس میں عالمی بینک بھی شامل ہے اور ویکسین بنانے والی ساری ہی کمپنیاں بھی جنہوں نے اپنی شناخت خفیہ رکھی ہوئی ہے۔ اس میں عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف بھی شامل ہیں اور درجنوں این جی اوز بھی، جن کی شناخت بھی خفیہ ہے۔ ان میں راکفیلر فاؤنڈیشن بھی شامل ہے اور امریکا و یورپی ممالک بھی براہ راست شامل ہیں۔ ان سب کا ایک ہی ایجنڈا ہے اور وہ ہے نیو ورلڈ آرڈر۔
ID2020 کا ہدف کس طرح سے مکمل ہوگا، اس بارے میں اس کے قیام کے وقت بالکل واضح نہیں تھا مگر 2020 کے آغاز کے ساتھ ہی پوری صورتحال مکمل طور پر واضح ہوچکی ہے۔ آپ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میںصورتحال کو پہلے دن سے دیکھیں۔ کرونا کی ہلاکت خیزی فلو کے پاسنگ بھی نہیں ہے مگر اس سے خوفزدہ کرنے کا عمل تو دیکھیں کہ حرمین شریفین تک کو خالی کروالیا گیا ہے۔ مطاف میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ اب تک دنیا کے 13 ممالک میں اسکولوں کی چھٹی کردی گئی ہے۔ دنیا میں روز ایک نئے ملک میں کرونا کے ایک مریض کی ہلاکت کی خبر آتی ہے اور پھر اس کی سرحدیں بند کرنے کا عمل شروع کردیا جاتا ہے۔ ابھی سے خبریں دینا شروع کردی گئی ہیں کہ موسم بہار میں کرونا وائرس دوبارہ پہلے سے زیادہ ہلاکت خیزی کے ساتھ ابھرے گا۔ کچھ دن کے بعد پتا چلے گا کہ کرونا کی ویکسین دریافت کرلی گئی ہے اور اس کے پھیلاؤ سے بچاؤ اسی صورت میں ممکن ہے کہ پوری دنیا کو کرونا کی ویکیسن لگائی جائے۔ پھر کہا جائے گا کہ کرونا وائرس سے دنیا کو بچانے کے لیے ضروری ہے کہ ہر شخص میں RFID چپ لگائی جائے۔ جس فرد کے ہاتھ میں RFID نہیں ہوگی، اسے غیر ملک سفر کی اجازت ہی نہیں دی جائے گی، کچھ دنوں کے بعد اس میں مزید اسی طرح سختی کی جائے گی جس طرح سے نام نہاد پولیو کے خاتمے کی پاکستان میں مہم چلائی جاتی ہے۔ لیجیے جناب یوں ID2020 کا مشن مکمل ہوگیا۔
اس دنیا پر ایک عالمگیر شیطانی حکومت کے قیام کی سازشوں سے خود بھی ہشیار رہیے اور اپنے آس پاس والوں کو بھی خبردار رکھیے۔ ہشیار باش۔