کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج گردوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں اس وقت 85 کروڑ افراد گردوں کے مختلف امراض کا شکار ہیں۔ اس دن کو منانے کا آغاز 2006ء میں کیا گیا اور ہر سال اسے مختلف عنوانات سے منسوب کیا جاتا رہا ہے۔
گردوں کے امراض اور ان کی حفاظت سے متعلق آگاہی کے لیے ہر سال مارچ کی دوسری جمعرات کو دنیا بھر میں گردوں کا دن منایا جاتا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں سالانہ 24 لاکھ اموات گردوں کے امراض کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ورلڈ کڈنی ڈے یا گردوں کا عالمی دن منایا جارہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ خود سے دوائیں کھانا یعنی سیلف میڈیکیشن اور جنک فوڈ گردوں کے امراض کی بڑی وجہ ہیں۔
گردوں کا عالمی دن منانے کا مقصد گردوں کے امراض اور ان کی حفاظت سے متعلق آگہی و شعور پیدا کرنا ہے۔ یہ دن ہر سال مارچ کی دوسری جمعرات کو دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔
ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال 24 لاکھ اموات گردوں کے مختلف امراض کی وجہ سے ہوتی ہیں اور یہ امراض موت کا چھٹا بڑا سبب بن چکے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گردوں کے امراض کا خدشہ مردوں سے زیادہ خواتین میں ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں 19 کروڑ 50 لاکھ خواتین گردوں کے مختلف مسائل کا شکار ہیں۔
دوسری جانب گردوں کے امراض میں مبتلا ڈائیلاسز کروانے والے مریضوں میں زیادہ تعداد خواتین کے بجائے مردوں کی ہوتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گردوں کے امراض خواتین میں ماں بننے کی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں جبکہ یہ حمل اور پیدائش میں پیچیدگی اور نومولود بچے میں بھی مختلف مسائل کا سبب بن سکتے ہیں۔
پاکستان میں ہر سال 20 ہزار اموات گردوں کے مختلف امراض کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق گردوں کے امراض سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال، سگریٹ نوشی اور موٹاپے سے بچنا ازحد ضروری ہے۔ خود سے دوائیں کھانا یعنی سیلف میڈیکیشن اور جنک فوڈ بھی گردوں کے امراض کی بڑی وجہ ہیں۔
ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ خصوصاً گرمی میں گردوں کے مریضوں کو زیادہ پانی پینا چاہیئے تاکہ پیشاب میں پتھری بنانے والے اجزا کو خارج ہونے میں مدد ملتی رہے کیونکہ یہی رسوب دار اجزا کم پانی کی وجہ سے گردے میں جم کر پتھری کی شکل اختیار کر جاتے ہیں۔
گردے کے امراض کی بر وقت تشخیص کے لیے باقاعدگی سے بلڈ، شوگر، بلڈ پریشر، یورین ڈی آر اور الٹرا ساؤنڈ کروانا بھی ضروری ہیں۔
اکثر افراد گردے کے مرض کو نظر انداز کر دیتے ہیں لیکن یہ بیماری جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ گردوں کے امراض کا ایک بڑا سبب بلڈ پریشر اور شوگر جیسی بیماریاں ہیں جن پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گردے جسم میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ہر انسان کا گردوں کی بیماری کی وجوہات اور بچاؤ کے بارے میں جاننا انتہائی ضروری ہے۔
گردوں کے عالمی دن کے حوالے سے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ گردے کے امراض میں مبتلا ہونے پر کسی اطائی کے پاس جانے کے بجائے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کیا جائے تو کسی بڑی مشکل سے بچا جا سکتا ہے۔