ڈاکٹرفرقان کی ہلاکت،غفلت برتنے والے ڈاکٹر معطل

540

کراچی(اسٹاف رپورٹر)ریڈیولوجیسٹ ڈاکٹر فرقان الحق کے انتقال کے معاملے پر انکوائری مکمل ہونے کے بعد محکمہ صحت سندھ نے غفلت برتنے والے ڈاکٹر جگدیش کمارکومعطل کردیا ہے۔

ڈاکٹر قاتل بن گئے، کورونا وائرس کے شکار ڈاکٹر فرقان کی انکوائری رپورٹ سامنے آگئی,سول اسپتال کے ڈاکٹر جگدیش کی نااہلی سے ڈاکٹر فرقان اپنی جان سے گئے۔

سیکرٹری ہیلتھ سندھ نے سول اسپتال کے ڈاکٹرجگدیش کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا اور انہیں ہیڈکوارٹرز رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا تھا کہ ریڈیولوجیسٹ ڈاکٹر فرقان الحق کے انتقال کے معاملے پر انکوائری مکمل ہوگئی ہے اور رپورٹ کے مطابق سزائیں دینے کا عمل شروع ہے۔

تین رکنی کمیٹی اس معاملے کی تحقیقات کر رہی تھی۔ سول اسپتال کراچی کےڈاکٹر جگدیش پر لاپرواہی برتنے کا الزام لگایا گیا تھا کیوں کہ انہوں نے وینٹی لیٹر موجود ہونے کے باوجود ڈاکٹر فرقان کو دوسرے اسپتال جانے کا کہا۔

ذرائع کا کہنا ہے ڈاکٹر فرقان الحق کورونا کے علاؤہ ہیموفیلیا اور امراض قلب میں بھی مبتلا تھے اور انہوں نے سندھ ریسکیو اینڈ میڈیکل سروسز سے پہلا رابطہ صبح 9 بجکر 5 منٹ پرکیا۔

پہلی کال میں ڈاکٹر فرقان نے انڈس اسپتال منتقلی کی خواہش ظاہر کی اور 9:54 منٹ پردوبارہ کال میں ڈاکٹرفرقان الحق نےایس آئی یوٹی جانےکی خواہش ظاہرکی تھی۔

دوبارہ کال میں ڈاکٹر فرقان نے کہا کہ سول اسپتال میں بات کرلی ہے، ڈاکٹر فرقان نے10بجےتیسری کال میں ڈاکٹر سلمان کاحوالہ بھی دیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر سلمان ای آر سول میں ہوتےہیں اور 10:10منٹ پرڈاکٹرفرقان خود ایمبولینس میں بیٹھے تھے اور اہل خانہ میں سے کوئی ان کے ساتھ موجود نہیں تھا۔

اطلاعات ہیں کہ سندھ ریسکیو اینڈ میڈیکل سروسز کے کمانڈ اینڈ کنٹرول نے ڈاکٹر سلمان سے رابطہ کیا جس میں سول اسپتال کےذریعے ایس آئی یوٹی منتقل کرنے کے متعلق بات ہوئی۔

ڈاکٹرفرقان سول اسپتال پہنچنے تواسپتال انتظامیہ نے جگہ نہ ہونے کےباعث انکارکردیا تھا ڈاکٹرفرقان الحق سول اسپتال سے واپسی گلشن اقبال میں گھر چلے گئے تھے۔

گھر پہنچنے کے بعد ڈاکٹر فرقان کی حالت بگڑنا شروع ہوگئی تھی اور ان کے اہل خانہ نے پرائیویٹ اسپتال منتقل کرنے کی خواہش ظاہر کی جس کے ساتھ ڈاکٹر فرقان وابستہ رہے چکے تھے۔

ذرائع کے مطابق ایمبولینس میں ڈاکٹر فرقان کے ساتھ انکی اہلیہ بھی اسپتال گئیں تاہم وہاں پہنچنے کے بعد اسپتال انتظامیہ نے انہیں داخل کرنے سے معذرت کرلی۔

پرائیوٹ اسپتال سے انکار کے بعد ڈاکٹر فرقان اور انکی اہلیہ گھر واپسی چلے گئے تھے سندھ ریسکیو اینڈ میڈیکل سروسز نے ڈاکٹرفرقان کوچارباراپنی سروسزفراہم کی تھیں اور اس دوران تمام قواعدوضوابط کو مد نظر رکھا گیا تھا۔