اسلام آباد: وفاقی وزیربرائے اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا ہے ماضی میں تحقیقاتی اداروں کی بے توقیری کی گئی، احتساب جمہورت کا بنیادی جزو ہے۔
شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مغلیہ جاہ و جلال کے ساتھ پیشیاں ہوتیں تھیں،اندر سوالوں کا جواب دینے کی بجائے باہر آکر تحقیقاتی اِداروں پرہی سوال کھڑے کر دئیے جاتےتھے،کیونکہ وہ قانون کا احترام اپنی سہولت کے مطابق کرواتے تھے ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وفاقی وزیر اسد عمر نے چینی کمیشن کے رو برو پیش ہوکر قانون کے احترام کی ایک مثال قائم کی۔یہ بات عملی طور پر ثابت ہو گئی کہ نئے پاکستان میں قانون افراد کے تابع نہیں بلکہ افراد قانون کے تابع ہیں ۔ خود احتسابی کی ایسی مثال ماضی میں نہیں ملتی ۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) May 13, 2020
انہوں نے مزید کہا کہ زیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وفاقی وزیر اسد عمر نے چینی کمیشن کے رو برو پیش ہوکر قانون کے احترام کی ایک مثال قائم کی۔یہ بات عملی طور پر ثابت ہو گئی کہ نئے پاکستان میں قانون افراد کے تابع نہیں بلکہ افراد قانون کے تابع ہیں ۔ خود احتسابی کی ایسی مثال ماضی میں نہیں ملتی ۔