دنیا بھر میں آج بلند فشار خون کا عالمی دن

419

پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہائی بلڈ پریشرکا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد ہائی بلڈ پریشر وجوہات، علامات، بروقت تشخیص، علاج اور احتیاطی تدابیرسے لوگوں کو آگاہ کرنا ہے۔اس دن کومنانے کا آغاز 2005 میں ہوا۔

رپورٹس کے مطابق پاکستان کے 52 فیصد افراد بلڈ پریشرکا شکارہیں۔ ہرسال 18 فیصد لوگ اس کاشکارہوتے ہیں۔ ملک میں 18 فیصد نوجوان اور 33 فیصد 45 سال کی عمرکے لوگ ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہیں۔

ہائی بلڈ پریشر کے اکثر مریضوں میں جسمانی علامات ظاہرنہیں ہوتیں۔ یہ اس وقت دریافت ہوتا ہے جب انسان کی صحت کونقصان پہنچنا شروع ہوجاتا ہے۔

ماہرین اسے ایک خاموش لیکن خطرناک مرض قرار دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ بلڈ پریشرکا دل کی بیماریوں سے انتہائی گہرا تعلق ہے۔ دل کے امراض کو کم کرنے کیلئے بلڈ پریشرپرکنٹرول اشد ضروری ہے۔ہائی بلڈپریشرکی وجہ سے شوگر، گردوں کا فیل ہونا، کینسر، جگرکی بیماریاں، نیند کے دوران سانس لینے میں دشواری، ہڈیوں کا ٹوٹنا سمیت ایسی بہت سی بیماریاں لاحق ہوسکتی ہیں۔