ریستوران میں کھاتے وقت کھانے کی ترتیب بہت اہم ہے۔ صحت کے ماہرین کہتے ہیں کھانے کے بعد میٹھا نہیں کھانا چاہیے۔ اگر میٹھا کھانا ہی ہو تو کھانے سے آدھا گھنٹہ قبل کھائیے۔ ریستورا میں ہم یہ آسانی سے کر سکتے ہیں۔ ہم کھانے کا آرڈر دیں اور کھانا آنے میں عام طور پر آدھا گھنٹہ لگتا ہے۔ ویٹر سے کہیں کہ آپ کو میٹھا پہلے سرو کر دے۔ میٹھا عام طور پر پہلے سے تیار شدہ ہوتا ہے اور وہ فورا فراہم ہو جاتا ہے۔ آپ میٹھے سے لطف اندوز ہوں اور اس کے آدھے گھنٹے بعد جب نمکین کھانا پیش کیا جائے گا تو مزے سے لے کر کھائیں۔ اس ترتیب سے کھانا آپ کے مزے اور صحت کو مزید بہتر کرے گا۔
کھانے کے ساتھ روٹی منگوانے میں احتیاط کیجیے بغیر چھنے آٹے کی روٹی کو ترجیح دیجیے۔ بچوں کو بھی شروع ہی سے چکی کے لال آٹے کی روٹی کی عادت ڈالیں۔ سفید آٹے اور میدے کی بنی ہوئی چیزیں نظام انہضام کو خراب کرتی ہیں جن سے مختلف بیماریاں ہو سکتی ہیں۔ کھانے کے ساتھ یا بعد میں سوفٹ ڈرنگ ہرگز نہ پیجیے۔ یہ انتہائی نقصان دہ ہے۔ آپ جب گرم کھانا تناول کرتے ہیں تو معدہ ایک خاص درجہ حرارت پر آجاتا ہ ے۔ وہ درجہ حرارت ہاضمے کے لیے بہترین ہوتا ہے۔سوفٹ ڈرنک پینے سے درجہ حرارت ایک دم کم ہو جاتا ہے ……… وہ بہت سے امراض کا باعث بنتا ہ ے تھوڑی لذت کی خاطر آپ اپنی …… …کیجیے۔
کھانے کا اختتام سبز قہوے پر کیجیے دودھ والی چائے کھانے کے بعد انتہائی نقصان دہ ہوتی ہے اسی طرح کھانے کے بعد ٹھنڈا پانی بھی مت پیجیے۔ ٹھنڈا پانی بھی آپ کے معدے کے درجہ حرارت کو بگاڑ دیتا ہے۔ سبز چائے یا قہوہ طبی ماہرین کی نزدیک کھانے کو اچھی طرح ہضم کرنے میں مددگار ہوتا ہے۔
یہ سب مشورے آپ کو اس لیے دیے جارہے ہیں کہ ہماری بیماریوں کا سب سے بڑا سبب بہت سی بیماریوں میں مبتلا کر سکتی ہے۔ اور یہ بیماریاں بعد میں ہماری نفسیات پر اثر انداز ہو کر ہمارے مزاج کو بگاڑ دیتی ہیں۔ ایک چینی کہاوت ہے کہ انسانی صحت کا دارو مدار پچاس فیصد کھانے کے انتخاب اور ترتیب پر ہے۔ چالیس فیصد طرز زندگی پر اور دس فیصد وراثت پر ہے۔ اچھے ریستوران کا انتخاب کر کے مندرجہ بالا اصولوں پر عمل کرکے آپ بہت سے مسائل سے بچ سکتے ہیں۔ بچوں کو ابتدا ہی سے اچھے اور تازہ بنے ہوئے کھانے کھانے کی عادت ڈالیں۔ یہ عادت ان کو زندگی بھر بہت سے جسمانی اور نفسیاتی مسائل سے دور رکھے گی۔