چینی بحران:حکومت کا سبسڈی کا معاملہ نیب کو بھیجنے کا فیصلہ

258

اسلام آباد:حکومت نے شوگر ملز کو گزشتہ ادوار میں دی جانے والی 29 ارب روپے کی سبسڈی کا معاملہ نیب اورانکم ٹیکس چوری کے معاملات ایف  بی آر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ عمران خان نے وعدہ کیا کہ چینی بحران کی تحقیقات کرائیں گے، وزیراعظم کا فیصلہ ہے چاہے کوئی شخص کتنا ہی طاقتور ہو جوابدہی کرنی ہوگی۔

معاون خصوصی نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ کمیشن رپورٹ پر پورا ایکشن پلان بنے، میں نے شوگر انکوائری کمیشن کی روشنی میں سفارشات وزیراعظم کو دیں اور فیصلہ ہوا، وزیراعظم سے منظوری کے بعد اس پرعمل درآمد کیا جائے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ وزیراعظم نے چینی کمیشن کی سفارشات کی منظوری دے دی،9 شوگرملز کے بعد دیگر جو ملز ہیں ان کی بھی تحقیقات ہوں گی اور گزشتہ ادوار میں دی جانے والی 29 ارب روپے کی سبسڈی کا معاملہ نیب کو بھیجا جارہا ہے،نیب اس میں کرمنل انویسٹی گیشن کرے گا، چاہے کوئی بھی سیکریٹری یا وزیر ہو سب کےخلاف ایکشن ہوگا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ  فارنزک  آڈٹ میں شوگر ملز کی جانب سےسیلز ٹیکس فراڈ اور انکم ٹیکس کم دینے کے بھی شواہد ملے ہیں،حمزہ شوگر مل نے ایک سال میں 1 ارب سے زائد کا ٹیکس فراڈ سامنے آیا،الائنس، العریبیہ مل و دیگر کے ان رپورٹڈ پروکشن ہے، تمام ملوں میں سیلز ٹیکس فراڈ ،انکم ٹیکس اور بے نامی ٹرانزیکشن کے شواہد ملے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس فراڈ اور بے نامی لین دین کی تحقیقات ایف بی آر کرے گا،اس معاملے پر ایف بی آر کو 90دن کے اندرکارروائی اور ریکوری شروع کرنے کا کہا جائےگا۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ کارٹیلائزیشن کی تحقیقات مسابقتی کمیشن کرےگاجبکہ برآمدات اور قرض معاف کروانے کی چھان بین اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حوالے کی گئی ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ کارپوریٹ فراڈ کی تحقیقات، ایف آئی اے، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن ،مبینہ جعلی برآمدات اورمنی لانڈرنگ کی تحقیقات ایف آئی اے کے سپرد کی گئی ہے۔

صوبائی قوانین کی خلاف ورزی کی تحقیقات انسدادِ بدعنوانی کے صوبائی محکمے کو دی گئی ہیں۔

انہوں نےکہا کہ ہم چاہتے ہیں اسکینڈلزکےنتائج جلدی آئیں لیکن ہم قانون کے تابع ہیں،نیب  آزاداورخود مختار ادارہ ہے وہ ہمارے کنٹرول میں  نہیں، نیب سے درخواست کر رہے ہیں جب سے نیب قانون کا اطلاق ہوتا ہے اسکی پوری تحقیق کریں، اس ملک میں جتنے مافیا ہیں ایک ایک کرکے سب سے نمٹیں گے۔

قبل ازیں وزیر اعظم کی زیر صدارت شوگر انکوائری رپورٹ سے متعلق اجلاس میں چینی بحران میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری مقدمات دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہےاجلاس میں وزیر اعظم نے شوگر انڈسٹری کو ریگولیٹ کرنے کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے۔

وزیر اعظم نے اجلاس میں چینی کی قیمتوں میں کمی لانے کے لیے میکنزم تیار کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چینی انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر من و عن عمل کیا جائے گا، رپورٹ میں ذمہ دار قرار دیے جانے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔