کراچی (رپورٹ: قاضی عمران احمد) گرینڈ ہیلتھ الائنس کی اپیل پر بدھ کو تیسرے روز بھی کراچی سمیت سندھ کے تما م سرکاری اسپتالوں میں 2 گھنٹے کی علامتی ہڑتال کی گئی اور احتجاج کیا گیا، گرینڈ ہیلتھ الائنس نے آج (جمعرات) سے تمام مطالبات کی منظوری تک کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں مکمل مقاطعے کا اعلان کر دیا، ہنگامی خدمات (ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ، کووڈ19 آئسولیشن وارڈز، آئی سی یو، ایمرجنسی آپریشن تھیٹرز) جاری رہیں گی،15جون تک مطالبات منظور نہ کیے گئے تو آئندہ کے لائحہ عمل کا علان کیا جائے گا۔
محکمہ صحت اور حکومت سندھ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکس کو درپیش مسائل کے حل کے لیے فوری پیش رفت کرے اور ان کے تمام جائز مطالبات کی منظوری کا نوٹی فکیشن جاری کرے، حکومت سندھ اور محکمہ صحت گرینڈ ہیلتھ الائنس کو کسی بھی انتہائی اقدام پر مجبور نہ کرے۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس کے مرکزی رہنما ڈاکٹر وارث جاکھرانی کے مطابق بدھ کو قومی ادارہ برائے صحت اطفال (این آئی سی ایچ) میں گرینڈ ہیلتھ الائنس کی ایک ہنگامی میٹنگ ہوئی جس میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ کے ڈاکٹر وارث جاکھرانی، ڈاکٹر محبوب علی نوناری، پیرا میڈیکس کے اخلاق احمد، ارشد شاہ اور ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے شاہد اقبال، عطا حسین راجپر اور ہیرا لال ہتیش شریک ہوئے۔
حکومت سندھ کی جانب سے تاحال مطالبات کی عدم منظوری پر اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آج (جمعرات 11 جون) سے پیر 15 جون تک کراچی سمیت سندھ بھر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں او پی ڈیز کا مکمل مقاطعہ کیا جائے گا تاہم ہنگامی خدمات (جیسے کہ ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ، کووڈ19 آئسولیشن وارڈز، آئی سی یو، ایمرجنسی آپریشن تھیٹرز) جاری رہیں گی۔ ڈاکٹر وارث جاکھرانی کے مطابق اجلاس میں یہ بھی طے کیا گیا کہ اگر حکومت سندھ اور محکمہ صحت نے کسی سنجیدگی کا مظاہرہ نہ کیا اور 15 جون تک مطالبات تسلیم نہ کیے تو پھر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ ڈاکٹر وارث جاکھرانی کا کہنا تھا کہ افسوس ناک امر یہ ہے کہ ایک طرف عالمی وبا کووڈ19 کی جنگ میں کام کرنے والے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکس کو فرنٹ لائن ہیرو قرار دیا جا رہا ہے اور انہیں سلیوٹ پیش کیے جا رہے ہیں تو دوسری جانب انہیں ہتھیاروں کے بغیر کووڈ19 جیسے دشمن کے سامنے میدان میں اتار دیا گیا ہے، ڈاکٹرز سمیت طبی اور غیر طبی عملے کو خود حفاظتی سامان کی عدم فراہمی کے باعث ان کی ایک بڑی تعداد کورونا وائرس کا شکار ہو چکی ہے، اگر یہ سلسلہ ایسے ہی چلتا رہا تو وہ وقت قریب ہے کہ جب مریض تو ہوں گے مگر ان کا علاج کرنے والا عملہ نہیں ہوگا۔ ڈاکٹر وارث جاکھرانی کا مزید کہنا تھا کہ کووڈ19 کی اس جنگ میں اپنی جانیں داؤ پر لگانے والے ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکس کو حکومت سندھ اور محکمہ صحت نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے، محکمہ صحت اور حکومت سندھ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکس کو درپیش مسائل کے حل کے لیے فوری پیش رفت کرے اور ان کے تمام جائز مطالبات کی منظوری کا نوٹی فکیشن جاری کرے، حکومت سندھ اور محکمہ صحت گرینڈ ہیلتھ الائنس کو کسی بھی انتہائی اقدام پر مجبور نہ کرے۔