سویابین (جسے سوئے بین بھی کہا جاتاہے) کا تعلق مٹر کے خاندان سے ہے۔ یہ پھلی دار پودے کی ایک قسم ہے ،جو دنیا بھر میں وسیع پیمانے پر کاشت کی جاتی ہے ۔شمالی اور جنوبی امریکی علاقے سویابین کی کاشت کے حوالے سے سب سے زیادہ مشہور ہیں لیکن اس کا اصل علاقہ جنوبی ایشیا ہے ۔اگر چہ سویابین کی کاشت کا عمل بے حد آسان ہے لیکن اس سے زیادہ اہم یہ کہ سویابین انسانی صحت کے لئے مفید غذاؤں میں سے ایک ہے۔
سویابین کے فوائد سے متعلق تحقیق کا سلسلہ جاری ہے ،تاہم اب تک جمع شدہ حقائق کے تحت ماہرین سویابین کو روز مرہ خوراک میں شامل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ۔ان کے مطابق سویابین پر مبنی خوراک کا استعمال ،صحت سے جڑے مسائل کا حل ہے ،بالخصوص امراض قلب کا ۔
آخر سویابین کی ایسی کیا افادیت ہے کہ طبی ماہرین اسے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں ،آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں۔
سویابین میں شامل غذائی اجزاء
سویا بین اعلیٰ اور معیاری پروٹین پر مشتمل ہوتا ہے ۔یہ ان دو مشہور پلانٹ فوڈ (دوسرا پودا گل اشرفی کا بیج کہلا تا ہے )میں سے ایک ہے ،جن میں ضروری غذائی جزو امینو ایسڈ پائے جاتے ہیں ۔چند سویابین ایسی بھی ہیں، جن میں کیلشیم اور آئرن پایا جاتا ہے مثلاً چائنیز ٹوفویا پھر کیلشیم فورٹیفائیڈ سویا ڈرنکس۔
سویابین فائبر، پروٹین ،وٹامن کے،وٹامن سی، فولیٹ، لوفیٹ، کولیسٹرول فری ،لیکٹوز فری اور اومیگا 3فیٹی ایسڈ پر مشتمل پر ہوتاہے۔
میٹا بولک سرگرمیوں میں بہتری
سویا بین کو پروٹین کا سب سے اہم اور خاص ذریعہ مانا جاتا ہے ۔جسم میں پروٹین کی کافی مقدار میٹا بولزم کی کارکردگی بہتر بنانے اور مجموعی طور پر جسمانی نظام کی بہتری میں مددگار ثابت ہوتی ہے ۔
پروٹین انسانی جسم کے لئے ایک بہترین جزو ہے ،جو جسمانی وزن میں کمی ،مسلز اور خون کے خلیات کو بنانے اور ان کی مرمت کے لئے ضروری قرار دیا جاتا ہے ۔ویجیٹیرین یا ویگن ڈائٹ پر عمل کرنے والے افراد کے لئے مناسب مقدار میں پروٹین کا حصول مشکل ہوجاتا ہے ۔ایسے میں گوشت ، چکن، انڈوں، ڈیری مصنوعات اور مچھلی کے متبادل کے طور پر سویابین کی کافی مقدار فراہم کرتاہے۔
کینسر کے خلاف مزاحمت
ایک امریکی یونیورسٹی کے ریسرچرڈین پریٹ کا کہنا ہے کہ سویابین میں اعلیٰ سطح کے اینٹی آکسیڈنٹ شامل ہوتے ہیں ۔امریکن انسٹیٹیوٹ آف کینسر ریسرچ کے مطابق سویابین میں فائبر کی کثیر مقدار موجود ہوتی ہے ،جو کہ انسانی جسم میں کولور یکٹل اور کولون کینسر کے خطرات کم کر دیتی ہے ۔دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ سویابین میں پائے جانے والے Isoflavones(فائیٹوز ٹروجن کی ایک قسم) اور پولی فینول مرکبات بھی کینسر سے محفوظ رکھتے ہیں۔
دل کی صحت
سویابین کو صحت بخش اور اَن سیچوریٹڈ فیٹس کا اہم ذریعہ تسلیم کیا جاتا ہے ،جو جسم سے مجموعی کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔اَن سیچوریٹڈ فیٹس آپ کو ایتھیروسلی روسس (دل کی بیماری جس میں ایک غیر لچکدار مادہ دل اور اس کی شریانوں پر جمع ہو جاتا ہے) سے محفوظ رکھتا ہے ،یہ بیماری با آسانی ہارٹ اٹیک اور اسٹروکس جیسی جان لیوا بیماریوں کا سبب بن جاتی ہے۔
روزانہ 25گرام سویا پروٹین دل کی بیماریوں کے خطرے کو کم کرتی ہے۔
ذیابیطس کو کنٹرول رکھنا
سویابین کا استعمال ذیابیطس کے مریضوں کے لئے بہترین تصور کیا جاتا ہے ۔سویابین کا مختلف طریقوں سے استعمال ذیابیطس کی روک تھام یا اس کو منظم کرنے کے حوالے سے خاصی اہمیت کا حامل ہے ۔سویابین میں کاربوہائیڈریٹ کی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے کیونکہ اس میں نشاستہ نہیں ہوتا۔
اس کے کاربوہائیڈریٹ شوگر کی مقدار کو بڑھائے بغیر توانائی فراہم کرتے ہیں۔
ہڈیوں کے لئے مفید
سویابین میں وٹامنز اور منرلز (کیلشیم ،میگنیشیم، سلینیم، کاپر اور زنک) کی خاصی مقدار موجود ہوتی ہے ،جو ہڈیوں کی نشوونما اور ان کی تعمیر ومرمت کے لیے لازمی قرار دیے جاتے ہیں ۔یہ تمام عناصر آسٹیوٹروپک ایکٹیویٹی کے لئے بے حد ضروری قرار دیے جاتے ہیں ۔
یہ غذائی اجزاء نئی ہڈیوں کی تعمیر اور موجودہ ہڈیوں کی کارکردگی کو فعال بنانے میں اہم ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ بھی سویا بین میں چند ایسے مخصوص فیٹی ایسڈ پائے جاتے ہیں ،جو صحت مند جسمانی نظام کے لیےضروری قرار دیے جاتے ہیں۔
حاملہ خواتین کے لیے ضروری
دنیا دن بدن ترقی کی جانب گامزن ہے ،تاہم اس کے باوجود بیماریوں کی بڑھتی شرح تشویشناک ہے ۔ایسے میں سویابین کا استعمال حاملہ خواتین کے لیےبہترین تصور کیا جاتاہے ۔سویابین میں موجود وٹامن بی اور فولک ایسڈ کی کثیر مقدارحاملہ خاتون اور بچے کی زندگی کے لیے بہتر ثابت ہوتی ہے ۔فولک ایسڈ نومولود کو پیدائش کے بعد دماغی بیماریوں سے محفوظ رکھتاہے۔