سندھ کا 12 کھرب 40 ارب کا بجٹ پیش، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ

405

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبہ کا مالی سال 21-2020 کا تقریباً 12 کھرب 40 ارب روپے سے زائد کا بجٹ سندھ اسمبلی میں پیش کردیاہے۔

تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا، جس کے دوران وزیراعلی ٰ سندھ نےصوبے کا بجٹ پیش کیا۔اس دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا،اپوزیشن اراکین نے امریکی خاتون سینتھیا رچی کو انصاف دو کے بینر لہرا ئے تاہم وزیراعلیٰ نے اپنی تقریر جاری رکھی۔

وزیر اعلیٰ نے بجٹ میں کورونا کے سبب صحت کیلئے بجٹ میں 16 فیصد اضافے سے 139.8 ارب روپے رکھے جانے کی تجویز ہے جب کہ کورونا ایمرجنسی فنڈ 3 ارب روپے کا ہوگا۔

وزیر اعلیٰ نے ٹڈی دل کے سد باب کے لیے 44 کروڑ روپے مختص کیے جانے کا اعلان کیا اور زرعی شعبے کے نقصانات کو دیکھتے ہوئے زراعت کے بجٹ میں 15 ارب روپے اضافے کی تجویز پیش کی۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ بجٹ میں تعلیم کے بجٹ میں 10 فیصد اضافے  کی تجویز ہے،تعلیمی بجٹ مالی سال 20-2019  میں تعلیم کا بجٹ 212.4 ارب روپے  تھا جو بڑھا کر 244.5 ارب روپے کیا جا رہا ہے۔

صوبہ سندھ میں صوبائی ترقیاتی بجٹ 155 ارب جب کہ ضلعی ترقیاتی بجٹ 15 ارب روپے کا ہوگا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد تک اضافے ک تجویز ہے،انہوں نے کہا کہ گریڈ ایک تا16کے ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد جبکہ گریڈ 17سے 21 کے افسران کی تنخواہوں میں 5 فیصد اضافہ کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق صوبائی وزراء اور کابینہ اراکین پرنہیں ہوگا۔