تعلیمی نصاب اور نظام کو اسلامی بنیادوں پر استوار کیا جائے

276

لاہور (نمائندہ جسارت) پنجاب اور سندھ میں دینی شعائر کے حوالے سے اقدام قابل تحسین ہیں ۔ یہ بات تنظیم اسلامی کے ترجمان ایوب بیگ مرزانے ایک بیان میں کہی۔ اُنہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں میں قرآن مع ترجمہ پڑھانے کا پنجاب حکومت کا فیصلہ اچھا ہے لیکن یہ فیصلہ بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ صرف جید علمائے کرام کے تراجمِ قرآن پاک کو ہی پڑھایا جائے اور نام نہاد جدت پسند اسکالرز کی قرآنی تشریح سے گریز کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کرنے کا اصل کام یہ ہے کہ پاکستان بھر میں تعلیمی نصاب اور نظام کو اسلامی بنیادوں پر استوار کیا جائے اور حکومت و ریاست کے دیگر تمام اداروں میں بھی اسلامائزیشن کا عمل شروع کیا جائے تاکہ پاکستان حقیقی معنوں میں خلافت راشدہ کی طرز پر ایک اسلامی فلاحی ریاست بن سکے ۔ اُنہوں نے سندھ اسمبلی کی ختم نبوت سے متعلق قرارداد پر تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرار داد لبرلز اور قادیانیوں کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔انہوں نے ایم کیوایم کے مقتول لیڈر عمران فاروق کے قاتلوں کے لیے عمرقید کے عدالتی فیصلے کو ایک مناسب فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس میں کسی قدر انصاف کے تقاضے پورے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کے نام نہاد علمبردار برطانیہ نے دہشت گرد الطاف حسین کو اپنے ہاں ابھی تک پناہ دی ہوئی ہے جبکہ الطاف حسین کی اسلام اور پاکستان دشمنی اور غداری ثابت ہو چکی ہے ۔ سوال یہ ہے کہ برطانیہ ایسے سنگین مجرموں کی پشت پناہی کیوں کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حکومت پاکستان برطانیہ سے پرزور مطالبہ کرے کہ وہ الطاف حسین کو پاکستان کے حوالے کرے تاکہ اس کے سنگین جرائم کی بنیاد پر پاکستانی عدالتوں میں اس کے خلاف مقدمہ چلایا جا سکے۔