ابن ماجہ اور ترمذی میں حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،
اپنے اوپر لازم کرلو اثمد (سرمہ کو) کیونکہ یہ بینائی کو تیز کرتا ہے اور بالوں کو اگاتا ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک سرمہ دانی تھی اور آپ سوتے وقت پہلے سیدھی آنکھ میں 2 مرتبہ پھر بائیں میں 2 مرتبہ اور بانچویں بار سیدھی آنکھ پر سلائی سے لگایا کرتے تھے۔
جب ہم سرمہ کی افادیت کا تذکرہ کرتے ہیں تو متوقع فوائد کو ترمذی اور ابن ماجہ کی روایت کی روشنی میں دیکھا جائے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے سرمہ کو نظر کو تیز کرنے والا اور پلکوں کے بال اگانے والا قرار دیا ہے، اسے بطور علاج تجویز نہیں فرمایا گیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بارے میں جو لفظ ارشاد فرمایا ہے وہ ‘یجلی البصر’ ہے۔ اس کے تفصیلی معانی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ نظر کو روشن کرتا یا بینائی کو جِلا بخشتا ہے۔ اس اعتبار سے یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ جن لوگوں کی بینائی کم ہوگئی ہو ان کی بصارت کو بھی روشن کرسکتا ہے۔
سرمہ لگانے کی سنت پر جدید سائنس نے کافی تحقیقات کی ہیں، ہم چند تحقیقات پیش کررہے ہیں۔
ہندوستان کے ماہر علم الادویہ داکٹر نڈکرنی اور دیگر پروفیسر و ماہرین نے اثمد (سرمہ) کو بصارت کیلئے مفید بتلایا ہے۔ پنڈت جے ایل دیوجی کہتے ہیں کہ سرمہ کمزوری بصر اور موتیا، آنکھوں کی خارش اور سرخی اور خراش میں مفید ہے۔ مختصر یہ کہ سرمہ کئی بیماریوں کا علاج ہے۔
علامہ ابن قیم جوزی رحمتہ اللہ علیہ نے الطب النبوی میں لکھا ہے کہ،
آنکھوں کو نفع دیتا ہے اور قوت بخشتا ہے۔
کنگ ایڈورڈ کالج کے پروفیسر ماہر امراض چشم ڈاکٹر محمد منیر الحق کہتے ہیں،
آنکھوں کی بیماریوں سے بچاؤ کیلئے سرمہ ایک لاجواب چیز ہے۔ مجھے اس پر اتنا یقین ہے کہ میں اپنی آنکھوں میں باقاعدہ لگاتا ہوں۔ گزشتہ دنوں جب آنکھوں میں سوزش کی وبا پھیلی تو ہر وہ شخص جو سرمہ لگاتا تھا اس بیماری سے محفوظ رہا۔
سرمہ کے دیگر فوائد:
1) جدید تحقیق کے مطابق جب آنکھوں میں سرمہ لگایا جاتا ہے تو سورج کی تیز شعاعیں آنکھوں کی پتلی کو نقصان نہیں پہنچا سکتیں۔
2) سرمہ اعلی درجہ کا دافع تعفن یعنی اینٹی سیپٹک ہے۔
3) سرمے سے آنکھوں کے اوپر پھنسی لینڈا انفیکشن اور ککرے بالکل نہیں ہوتے۔
4) ماہرین چشم کے مطابق سرمہ آنکھوں کے ان امراض سے بچاتا ہے جس امراض کا جدید سائنس میں علاج ناممکن ہے۔
5) آشوب چشم کے مریض کیلئے سرمہ بہت مفید ہے حتیٰ کہ جو آدمی سرمہ مستقل استعمال کرتا ہے اُسے آشوب چشم کا مرض نہیں ہوتا۔
6) آنکھوں کے زخم، خراش اور سوزش کیلئے سرمہ بہت مفید ہے۔ ہر قسم کے چھوتی جراثیم ختم کردیتا ہے۔