ملک بھر میں انگریزی تعلیمی نصاب کا نفاذ آئین کی توہین ہے، ڈاکٹر شریف نظامی

152

لاہور (نمائندہ جسارت) پاکستان قومی زبان تحریک کے بانی اور مرکزی صدر ڈاکٹر محمد شریف نظامی نے 12 جولائی کو مرکزی وزیر تعلیم کی صدارت میں ہونے والے ایک نام نہاد خانہ ساز پالیسی ساز اجلاس کے دوران توثیق کیلیے پیش کی جانے والی تجویز (کہ ملک بھر میں یکساں نصاب تعلیم کے نفاذ کی غرض سے اسلامیات کے مضمون کے سوا تمام ذریعہ تعلیم انگریزی ہوگا) پر شدید ردعمل کا اظہار اور تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی مدارس کو نصابی لحاظ سے قومی دھارے میں لانے کے بدنیتی پر مبنی نعرے کے تحت یہ گھناؤنا کھیل کھیلنے کی سازش کی جارہی ہے۔ یہ تجویز نہ صرف عدالت عظمیٰ کے 8 ستمبر 2015ء کے فیصلے کی توہین ہے بلکہ آئین پاکستان کی شق 251 کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے ایک اور فیصلے کے تحت، آئین کی کسی بھی شق کی خلاف ورزی ، شق 6 (ملک سے غداری) کے مترادف ہوگی۔ انصاف کی علم بردار حکومت ہوش کے ناخن لے اور ملک بھر میں آئین پاکستان کی شق 251 کے تحت ہر سطح پر اردو ذریعہ تعلیم نافذ کرے۔