کلبھوشن بار بار سفارتکار کو پکارتا رہا لیکن وہ چلتے بنے

552

اسلام آباد:بھارتی سفارت کاروں نے بھارتی جاسوس کلبھوشن سے ملاقات کے وقت راہ فرار اختیار کرلی، کلبھوشن کہتا رہا مجھ سے بات کریں لیکن بھارتی سفارتکار چلتے بنے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے  کہ آج 2بھارتی سفارتکاروں نے کلبھوشن سے ملاقات کی،ملاقات کے دوران بھارتی سفارتکار دم دبا کر بھاگ گئے ، بھارتی جاسوس انہیں پکارتا رہا۔

انہوں نے کہاکہ  بھارتی سفارتکاروں نے بات نہیں کرنی تھی تو رسائی کیوں مانگی؟ عالمی عدالت کے تقاضوں کے مطابق سازگار ماحول دیا، لیکن اس کے باجود ملاقات کے وقت بھارتی سفارتکار خوفزدہ تھے،دونو بھارتی سفارتکاروں کا رویہ حیران کن تھا۔

وزیر کارجہ کا کہناتھا کہ اب بھارت کے پاس کئی بہانہ نہ رہا،بھارتی سفارتکاروں کو درمیان میں شیشے پر اعتراض تھا وہ بھی ہٹادیا تھا،سفارتکاروں نے آڈیو ویڈیو ریکارڈنگ پر بھی اعتراض کیا وہ بھی نہیں کی۔

انہوں نے کہاکہ بھارت کی بدنیتی سامنے آگئی یہ قونصلر رسائی نہیں چاہتے تھے،بھارتی سفارتکاروں نے قونصلر رسائی کےبجائے راہ فرار اختیار کیا۔

شاہ محمو د قریشی کا کہنا تھا کہ خطے کے ممالک بھارت سے نالاں ہیں، بھارت تنہا ہوتاجارہاہے،

چین نے خیر سگالی کاہاتھ بڑھایا لیکن بھارت نے کیاکیادنیا نے دیکھا، بھارت نے آج واضح کردیاہے کہ انہیں قونصلر رسائی نہیں چاہیے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں،بھارت نےاقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی، پاکستان ایک ذمےدار ملک ہے ، ہم نے بھارت کی درخواست پر

 امن کے خاطر کلبھوشن کوقونصلر رسائی دے کر دوسری مرتبہ ملاقات کرائی،دو طرفہ معاہدے کےتحت کلبھوشن  جادھو کوقونصلر رسائی دی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کلبھوشن جاسوسی کا اعتراف کرچکاہے، دہشتگردی کابھی اعتراف کای ہے،آئی سی جے کا احترام کرتے ہوئے قونصلر رسائی دی۔

خیال رہے کہ کلبھوشن  کی پہلی ملاقات والدہ اوراہلیہ سے25 دسمبر2017کو کرائی گئی تھی۔