کافی، کئی سنگین امراض کا سدِباب

491

ہماری ہرصبح کا آغاز چائے یا کافی سے ہوتا ہے جس سے ہمارے جسم کو آسودگی حاصل ہوتی ہے۔ جسمانی توانائی بحال کرنے والے یہ دونوں مشروبات میں ایک قدر مشترک ہے وہ ہے کیفین۔ یہ ایک ایسا پرتاثیر جز ہے جو ذہنی تھکاوٹ فوری ختم کرنے کی خاص صلاحیت رکھتا ہے۔

کییفین کیا ہے؟

کیفین قدرے تلخ جز ہے جس کا آبائی ملک افریقہ ہے۔ ایتھوپیا کی سرزمین پر اگنے والے جنگلی پودے کے چھال، تنے اور پتوں میں کیفین کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ دنیا بھر میں تقریبا ساٹھ اقسام کے پودوں سے کیفین حاصل کی جاتی ہے۔ تحقیق دانوں کی رائے کے مطابق کیفین کی باقاعدہ دریافت 575ء میں ہوئی۔ اس کا ابتدائی نام عربین وائن Arabian wine تھا ۔ایک جرمن دواساز فریڈر نے اس کیمیائی جز کو سب سے پہلے کیفین کا نام دیا۔

کیفین ترش پھلوں کی مانند طاقتور مائع تکسید کی حامل ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈینٹ معدے، جگر اور بڑی آنت کے سرطان کے خلاف تحفظ فراہم کرتے ہیں کیفین میں ایک اہم جز میتھل پر ڈینیم (]Methylpriium) کی دریافت بھی سامنے آئی جو اینٹی کینسر کمپاﺅنڈ (anti-cancercompound) کہلاتا ہے۔ ہزاروں افراد کی غذائی عادات پر مشتمل تیرہ طویل مدتی تجربات کے نچوڑ نے کیفین اور سرطان کے مابین منفی ربط کی نفی کر دی بلکہ ایک قدرتی نعمت ہے جو سرطان سے مکمل تحفظ فراہم کر تی ہے۔

ذیابیطس سے تحفظ:

دنیا بھر کی ہیلتھ یونیورسٹی کے محققین کا مشورہ ہے کہ بالغ خواتین و حضرات چھ کپ کافی روزانہ پی کر ذیابیطس ٹائپ ٹو سے محفوظ رہنے کی تدبیر کر سکتے ہیں. ضعیف افراد تین سو ملی گرام کیفین کے استعمال سے الزائمر جیسے مرض کے خلاف دفاعی قوت کو مضبوط کر سکتے ہیں کیونکہ کیفین ارتکاز توجہ مشاہدہ اور یاد داشت میں بہتری لاتی ہے۔

ایک قدرتی درد کش دوا:

کیفین نکوٹین کی مانند نشہ آور نہیں تاہم یہ نکوٹین کی طرح دماغی خلیوں میں جذب ہونے کی صلاحیت رکھتی ہے یہی وجہ ہے کہ ذہنی دباﺅ کی ادویات میں سو ملی گرام سے زیادہ کیفین شامل کی جاتی ہے کیونکہ بذات خود کیفین ایک پین کلر ہے.

کیفین دل کی محافظ:

کیفین کے بابت برسوں سے قائم یہ تصور قطعی غیر حقیقی ہے کہ دل کے امراض اور کیفین کے مابین کوئی ربط موجود ہے اس حوالے سے ایک لاکھ اٹھائیس ہزار دل کے مریضوں کی غذائی عادات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا تو ثابت ہوا کہ دل کے مرض کا براہ راست تعلق تمباکو نوشی ، فربہی اور غیر صحت مند غذائی عادات سے ہے جبکہ کیفین دل کی شریانوں میں لحمیات، روغنیات اور چربیلے مادوں کو جمنے سے روکتی ہے۔

کیفین سے ہڈیوں کا بھر بھرا پن؟ محض ایک مفروضہ ہے:

ایک عام مفروضہ یہ بھی تھا کہ کیفین مشروبات ہڈیوں کے بھر بھرا پن آسٹیوپوروسس کی بیماری پیدا کرتے ہیں یعنی گرام کیفین ہڈیوں میں کیلشیم کے اخراج کا باعث بنتی ہے۔ غذائی تحقیق نے یہ اندیشہ غلط ثابت کر دیا ہے کیونکہ ہڈیوں کے بھر بھرا پن کی وجہ کیلشیم حیاتین ڈی اور حیاتین سی کی قلت ہے۔ ماہرین کی تجویز ہے کہ بالغ افراد کو ہزار ملی گرام سے زائد کیلشیم روزانہ ضرور لینا چاہیے۔ اگر معمر افراد کافی میں تین  کھانے کے چمچ  چکنائی سے پاک دودھ شامل کرلیں تو انہیں صحت کی بہتری میں کیفین کے دوہرے فوائد حاصل ہو سکتے ہیں۔