گھر کا کھانا اور صحت

497

باہر کا کھانا یا فروسیسڈ فوڈ تو بالاتفاق ہمارے لئیے نقصاندہ ہیں لیکن گھر میں بھی اگر کھانا بناتے وقت صحت کے اصولوں کو مدِنظر نہ رکھا جائے تو بھی فوڈ پوائزننگ ہوسکتی ہے۔

اس خطرے کو کم سے کم کرنے کے لیے بہتر ہے کہ مندرجہ ذیل اصولوں کو مدِ نظر رکھا جائے۔

فوڈ پوائزننگ بیکٹیریا عام طور پر ممکنہ طور پر مؤثر کھانوں سے وابستہ ہوتے ہیں جس میں کچے یا پکے ہوئے گوشت ، دودھ کی مصنوعات ، سمندری غذا ، پروسس شدہ پھل ، سبزیاں ، پکا ہوا چاول اور پاستا اور پروسیسرڈ فوڈز جس میں انڈے ، پھلیاں ، گری دار میوے یا دیگر پروٹین سے بھرپور غذا شامل ہیں، شامل ہیں۔

1) ٹھنڈے کھانے کو 5 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی کم پر ٹھنڈا رکھیں اور گرم کھانے کو 60 ڈگری سینٹی گریڈ یا اس سے زیادہ پر گرم رکھیں-

2) جب فوڈ شاپنگ کریں تو اس کھانے کو جلدی سے گھر میں لے آئیں اور اسے فریج میں رکھیں۔ جب ہو سکے تو کولر بیگ کا استعمال کریں۔

3) آپ کے ہاتھوں سے آلودگی کھانے میں منتقل ہوسکتی ہے لہذا ہاتھ دھونا بہت ضروری ہے۔

کھانا تیار کرنے سے پہلے ، کھانے سے پہلے ، کچے گوشت کو چھونے، بیت الخلا یا پالتو جانوروں کو ہاتھ لگانے کے بعد گرم صابن والے پانی سے تقریبا seconds 30 سیکنڈ تک اپنے ہاتھوں کو اچھی طرح دھویں۔

یقینی بنائیں کہ آپ کے ہاتھ صاف یا ڈسپوزایبل تولیوں سے اچھی طرح خشک ہوں۔

اگر آپ بیمار ہو رہے ہو تو دوسروں کو کھانا تیار کرنے کو کہیں۔

بیکٹیریا منجمد کھانے میں بڑھ سکتا ہے لہذا کمرے کے درجہ حرارت پر کھانے کو ڈیفروسٹ کرنے سے پرہیز کرنا چاہئے۔ اسے فریج یا مائکروویو میں ڈیفروسٹ کریں۔

کھانے کو اچھی طرح سے پکائیں تاکہ کھانے میں موجود کوئی بیکٹیریا ہو تو ختم ہوجائے۔

کھانے کو چھوٹے سائز میں تقسیم کریں اور بڑی ڈشوں کا استعمال کریں تاکہ وہ زیادہ تیزی سے ٹھنڈی ہوجائیں۔