کشمیر میں 3 ہزار ہندوئوں کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کرنا قابل مذمت ہے،ذکراللہ مجاہد

97

لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی لاہور میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ مودی سرکار کا کشمیر میں 3 ہزار بھارتیوں ہندوں کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کرنا قابل مذمت ہے۔بھارتی حکومت کے ظالمانہ اقدام کا مقصد کشمیریوں کو بھارتی بالادستی کیلئے تیار ومجبور کرنا ہے۔ بھارتی مکروہ عزئم کے آگے کشمیری مسلمان ستر سال سے سیسہ پلائی دیوار بن کے کھڑے ہیں۔ان خیالات اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ جماعت اسلامی لاہور کے عہدیداران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اجلاس میں سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی لاہور انجینئر اخلاق احمد، نائب امراء جماعت اسلامی لاہور ملک شاہد اسلم، اظہر بلال،ڈپٹی سیکرٹریز جماعت اسلامی لاہور چودھری محمود الاحد، عبدالعزیز عابد، مرزا عبدالرشید، امرا علاقہ جماعت اسلامی لاہور حاجی ریاض الحسن، خالد احمد بٹ، ڈاکٹر محمود احمد، چودھری محمد شوکت، صدر جے آئی یوتھ لاہور صہیب شریف و دیگر قائدین موجود تھے۔میاں ذکر اللہ مجاہد نے مزید کہا کہ مودی سرکار نے کشمیر کی زمینی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد ہندوں کی آباد کاری اور ان کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کرنا شروع کردیا جو کشمیری مسلمانوں کو دبانے اور ان کو ذہنی غلامی کے لیے تیار کرنے کی خطرناک سازش ہے۔ بھارت کاظلم و ستم گزشتہ سال سے کئی گناہ بڑھ چکا ہے جس پر اقوام متحدہ اور عالمی برداری خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے جبکہ ہمارے حکمران بھی بلند و بالا تقریروں، نعروں اور نغموں کا جہاد کررہے ہیں جو کشمیری مسلمانوں کے زخموں پر نمک پاشی کرنے کے مترادف ہے۔ میاں ذکر اللہ مجاہد نے کہا کہ کشمیر کی آزادی نعروں اور تقریروں سے نہیں بلکہ جہاد فی سبیل اللہ سے حاصل ہوگی۔ حکمران اور پاک فوج دلیرانہ فیصلے کرتے ہوئے عملی طور پر کشمیر کی آزادی کیلئے اقدامات کریں جو پوری قوم کی خواہش اور تمنا ہے ۔پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کی آزدی کیلئے لڑنے کو تیار ہے۔بھارت نے بھی اسرائیل کے نقشہ قدم پر چلتے ہوئے کشمیر میں ہندوں کی آباد کاری کا سلسلہ شروع کردیا ہے تاکہ آہستہ آہستہ قدم جماتے ہوئے اور مسلمانوں کی نسل کشی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کوہندوں کا اکثریت علاقہ بنایا جا سکے۔