اصل اپوزیشن صرف جماعت اسلامی ہے جو تحریک چلاسکتی ہے، سراج الحق

366

   امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق کا کہنا ہےکہ اصل اپوزیشن صرف جماعت اسلامی ہے  جو عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے تحریک بھی چلائے گی۔

مری کے پیپلز پارٹی ،ن لیگ اور پی ٹی آئی سے مایوس سینکڑوں لوگوں نے پارٹیوں سے مستعفی ہوکر جماعت اسلامی میں شمولیت اختیار کرلی، شمولیتی کنونشن سے سینیٹر سراج الحق نے خطاب کیا۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ حقیقی اپوزیشن ہیں نہ وہ تحریک چلانے کی پوزیشن میں ہیں، سابقہ او رموجودہ حکمران پارٹیاں آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی غلامی میں راضی ہیں،یہ لڑے بغیر شکست قبول کرتی اورغلامی کی زنجیروں کو اپنا زیور سمجھتی ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ  سابقہ او رموجودہ حکمران قوم کو بھی غلامی کے ان اندھیروں میں دھکیلنا چاہتے ہیں جن کے یہ عادی ہوچکے ہیں،اب انہیں دن کی روشنی سے خوف آتا ہے ۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے پیش کردہ بل پیپلز پارٹی اور ن لیگ پاس کرواتی ہے،یہ ایک ہی استعماری اور استحصالی نظام کی پیدا وار ہیں اور ظلم و جبر کے اسی نظام کو مسلط رکھنا چاہتی ہیں،کرپشن اور مس مینجمنٹ پر قابو پالیا جائے تو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کے قرضوں کی ضرورت نہیں رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں نظام مصطفی ﷺ نافذ ہوجائے تو غربت ،مہنگائی ،بے روز گاری اور بدامنی ختم ہوجائے گی اور عدل و انصاف کا بول بالا ہوگا، جماعت اسلامی میں شامل ہونے والے مری کے غیرت مندوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔

   سینیٹر سراج الحق  کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ، پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی کو چھوڑنے والوں نے 40 سالوں سے مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیکھا انہیں بار بار سبز باغ دکھائے گئے، وزیر اعظم نے مری کے عوام سے بار بار یونیورسٹی کا وعدہ کیا لیکن دوسرے وعدوں کی یہ وعدہ بھی نقش بر آب ثابت ہوا اب مری اور ارد گرد کے دیہات سے سینکڑوں بچیوں کو تعلیم کیلئے راولپنڈی اور اسلام آباد جانا پڑتا ہے ۔

     سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت نے بھی عوام کی مشکلات میں اضافہ کیا،یہ نااہلوں کا ٹولہ ہے جو مسائل میں اضافہ تو کرسکتا ہے انہیں حل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتا ۔

انہوں نے کہا کہ عوام کے مسائل کا حل صرف اسلامی نظام میں ہے ۔اب عوام ڈگڈیاں بجا کر تبدیلی کے نعرے لگانے والوں کے فریب سے نکلیں اور اللہ کے نظام کے نفاذ کیلئے جدوجہد کریں۔