پانی، بطور علاجِ دردِ سر

417

 اگر آپ کے سر میں وقتاً فوقتاً درد اٹھتا رہتا ہے اور اس کی وجہ کوئی بیماری یا نزلہ زکام وغیرہ بھی نہیں ہوتا تو ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ آپ روزانہ معمول سے زیادہ پانی پی کر بہ آسانی حل کر سکتے ہیں۔

کچھ عرصہ قبل ہالینڈ میں کئے گئے ایک مطالعے میں ایسے رضاکار منتخب کیے گئے جنہیں مہینے میں دو سے پانچ بار یا اس سے بھی زائد مرتبہ سر میں درد کی شکایت ہو جاتی تھی جب کہ ایسی حالت میں درد کی شدت درمیانی سے لے کر شدید ہوتی تھی۔ ان میں سے کئی افراد مگرین یعنی آدھے سر کے درد میں بھی مبتلا تھے۔

ان رضاکاروں کو دو گروپوں میں تقسیم کیا گیا جن میں سے ایک گروپ نے دیگر صحت مندانہ سرگرمیوں کے ساتھ روزانہ معمول کے مطابق پانی پیا جب کہ دوسرے گروپ نے اس کے مقابلے میں 1.5 لٹر زیادہ پانی روزانہ استعمال کیا۔تین ماہ بعد معلوم ہوا کہ جن افراد نے معمول سے زیادہ پانی پیا تھا ان میں سر کے درد کی شدت 47 فیصد کم ہو گئی تھی یعنی تقریباً آدھی رہ گئی تھی اور حیرت انگیز طور پر یہ فائدہ مگرین کے مریضوں کو بھی ہوا تھا۔ روزانہ معمول کے مطابق پانی پینے اور صحت مندانہ سرگرمیاں جاری رکھنے والے افراد میں صرف 25 فیصد افاقہ دیکھنے میں آیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ معمول سے زیادہ پانی کا استعمال اگرچہ سر میں درد کو مکمل طور پر تو ختم نہیں کرتا لیکن اس میں نمایاں طور پر کمی ضرور کر دیتا ہے۔ واضح رہے کہ ایک بالغ انسان کو روزانہ اوسطاً 2 لٹر پانی پینا چاہیئے یعنی اگر کسی کو سر میں درد کی شکایت ہو تو اس کے لیے یہ مقدار 3.5 لٹر روزانہ بنتی ہے۔

زیادہ پانی پینے سے سر میں درد کیوں کم ہوتا ہے؟ اس کی ایک ممکنہ وجہ یہ ہے کہ خون میں پانی کی اضافی مقدار شامل ہونے سے وہ پتلا ہو جاتا ہے اور اس کے بہاؤ میں سہولت پیدا ہوتی ہے۔ نتیجتاً دماغ میں خون کی گردش بھی بہتر ہوتی ہے جس سے سر میں درد کی کیفیت خاصی کم ہو جاتی ہے۔