شہادت امام حسین ؓظالم و جابر کے سامنے ڈٹ جانے اور ایثاروقربانی کا استعارہ ہے، صدر مملکت

314

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی  نے کہا  ہے کہشہادت امام حسین ؓدر حقیقت حق کی فتح، ظالم و جابر کے سامنے ڈٹ جانے اور ایثار و قربانی کا استعارہ ہے،عدل و انصاف کے فروغ، اسلامی روایات کی پاسداری اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے مفید ہو گا،باہمی نفاق، فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کو با لائے طاق رکھ کر ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کریں۔

تفصیلات کے مطابق یوم ِعاشور یعنی دسویں محرم الحرام کو اللہ تعالیٰ نے روزِاوّل سے ہی خاص شرف بخشا ہے،اس دن تاریخ ِانسانیت کے بہت سے اہم واقعات رونما ہوئے  جیسا کہ حضرت آدمؑ کی توبہ قبول ہوئی، جناب نوحؑ کی کشتی سلامتی سے جودی پہاڑ پراتری،حضرت سیدنا ابراہیم ؑ پر نارِنمرود گلزار ہوئی اور دوسرے خلیفہ حضرت عمر ؓ یکم محرم الحرام کو شہادت کے درجہ پر فائز ہوئے۔

صدر مملک نے کہاکہ حضور نبی کریم خَاتم اَلنّبِیین صلی اللہ علیہ و علی آ لہ و اصحٰابی و سلم کے نواسہ جناب امامِ عالی مقام حضرت ِ امام حسینؓ نے اپنے اہلِ بیت ِاطہار اور رفقائے کار کیساتھ میدان کربلامیں یومِ عاشورکو شہادت پاکر تاریخ اسلام میں اس دن کو قیامت تک کیلئے خاص بنا دیا۔

اس دن نواسہ رسول خَاتم اَلنّبِیین صلی اللہ علیہ و علی آ لہ و اصحٰابہ و سلم کی شہادت کا عظیم واقعہ ہر سال مسلمانوں کو اس بات کی یاد دلاتا ہے کہ ظالم اور باطل قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے وقت آنے پر جان کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی دریغ نہیں کرنا چاہیے-

شہادت امام حسین ؓدر حقیقت حق کی فتح، ظالم و جابر کے سامنے ڈٹ جانے اور ایثار و قربانی کا استعارہ ہے،محرم الحرام ہمیں وہ جذبہ ِصادق عطا کرتا ہے جسکی بدولت ہم بڑی سے بڑی آزمائش کا مقابلہ کر سکتے ہیں،جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ پاکستانی قوم نے مثالی نظم و ضبط کا مظاہرہ کرتے ہوئے حال ہی میں کورونا جیسی عالمی وبا پر کامیابی سے قابو پایا۔

عارف علوی نے کہاکہ  کورونا وبا کا خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے اور ہمیں اس سلسلے میں مزید احتیاط کرنے کی ضرورت ہے،میں امید کرتا ہوں کہ پوری قوم یومِ عاشور کی تقریبات میں بھی  علمائے کرام کی مشاورت سے جاری کردہ کورونا سے متعلق حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد کو یقینی بنائے گی۔

صدر مملکت نے کہاکہ آئیں!آج کے دن تجدیدِعہدکریں کہ ہم اْسوہ ِحسین ؓ پر عمل پیرا ہو کر ہر وہ کام کریں گے جو حق کی سربلندی ، عدل و انصاف کے فروغ، اسلامی روایات کی پاسداری اور ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے مفید ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ  ہمیں چاہیے کہ ہم باہمی نفاق، فرقہ واریت اور مذہبی منافرت کو با لائے طاق رکھ کر ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کریں۔ میں اللہ تعالیٰ کے حضور دعاگوہوں کہ یہ اسلامی سال ہمارے ملک کی ترقی و خوشحالی کا سال ثابت ہو  ۔اللہ تعالیٰ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔آمین!