ہائی بلڈ پریشر سے بچاؤ ممکن, مگر کیسے؟

568

جسمانی طور پر سرگرم رہنا فالج اور ہارٹ اٹیک جیسے جان لیوا امراض کا باعث بننے والے ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

طبی جریدے جرنل سرکولیشن میں شائع تحقیق میں فضائی آلودگی اور جسمانی سرگرمیوں کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا اور تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی طور پر سرگرم رہنا یا ورزش اور کم فضائی آلودگی کا امتزاج ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم کرتا ہے مگر یہ فائدہ ایسے علاقوں میں بھی ہوتا ہے جہاں فضائی آلودگی کی شرح زیادہ ہو۔

اس تحقیق کے دوران ڈیڑھ لاکھ کے قریب صحت مند افراد کا جائزہ اوسطاً 5 سال تک لیا گیا۔

محققین نے انہیں جسمانی طور پر سست طرز زندگی، معتدل یا زیادہ جسمانی سرگرمیوں کی بنیاد پر تقسیم کیا۔ محققین نے دریافت کیا کہ جسمانی طور پر زیادہ متحرک افراد میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ جسمانی طور پر سست طرز زندگی اس جان لیوا بیماری کا خطرہ بڑھتا ہے۔

مارچ میں ایک طبی تحقیق کے مطابق اگر آپ زندگی میں ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسے امراض کو خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں تو بس دن میں کچھ وقت چہل قدمی کے لیے نکالنا نہ بھولیں۔ محققین نے دریافت کیا کہ درمیانی عمر میں آپ جتنا زیادہ پیدل چلنا عادت بنائیں گے اتنا ہی ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم ہوجائے گا۔

محققین کا یہ بھی کہنا تھا کہ چہل قدمی سے خواتین میں نہ صرف ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ موٹاپے کا امکان بھی 61 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔