نیشنل ٹی 20 کپ کی تاریخ اور کھلاڑیوں کے کارنامے

432

کراچی : پاکستان کا شمار ان چند ممالک میں ہوتا ہے جہاں سب سے پہلے ٹی 20 کرکٹ کا آغاز ہوا، قومی سطح پر ٹی 20 کرکٹ کا پہلا ٹورنامنٹ سال 2005 میں کھیلا گیا۔ انگلینڈ، جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے بعد پاکستان دنیا کا وہ چوتھا ملک تھا جہاں اس طرز کی کرکٹ کا قومی سطح پرکوئی ٹورنامنٹ کھیلا گیا۔ اب تک پاکستان میں 16 نیشنل ٹی ٹوٹنی ٹورنامنٹس کھیلے جاچکے ہیں۔

ڈومیسٹک سیزن 19-2018 تک یہ ٹورنامنٹ ریجنز کی ٹیموں کی بنیاد پر کھیلا جاتا رہا مگر گزشتہ سیزن سے یہ ایونٹ قائداعظم ٹرافی اور پاکستان کپ کی طرح 6 صوبائی کرکٹ ایسوسی ایشنز کی ٹیموں کی بنیاد پر کھیلا جارہا ہے۔

ناردرن کی ٹیم اس ایونٹ کی دفاعی چیمپئن ہے جو خیبرپختونخوا کے خلاف میچ سے رواں سال اپنی کمپیئن کا آغاز کرے گی۔ ٹورنامنٹ کا 17واں ایڈیشن 30 ستمبر سے ملتان میں شروع ہورہا ہے جبکہ  ایونٹ کا دوسرا مرحلہ راولپنڈی میں کھیلا جائے گا۔

ڈومیسٹک ٹی 20 کرکٹ باعث پاکستان کرکٹ ٹیم تاحال متعدد بین الاقوامی ٹی 20 ٹورنامنٹس میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرچکی ہے،پاکستان کی ٹیم پہلے آئی سی سی ٹی20 کرکٹ ورلڈکپ کی فائنلسٹ رہی  اور پھر سال 2009 میں کھیلے گئے دوسرے آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ میں پاکستان نے لارڈز کے تاریخی میدان میں سری لنکا کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔

قومی کرکٹ ٹیم اب تک سب سے زیادہ 93 ٹی 20 انٹرنیشنل میچز کھیل چکی ہے،پاکستان کی ٹیم حال ہی میں آئی سی سی ٹی 20 کی عالمی درجہ بندی پر پہلی پوزیشن پررہی ۔پاکستان کرکٹ ٹیم نے 2 سال سے زائد اس رینک پرقبضہ جمائے رکھا اور اس کے ساتھ ساتھ مسلسل 11 ٹی20 سیریز بھی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔

نیشنل ٹی  ٹونٹی کرکٹ ٹونامنٹ میں سب سے نمایاں اور پہلی مثال آف اسپنر سعید اجمل رہے، جو نیشنل ٹی 20 ٹورنامنٹ کے پہلےایڈیشن کے مین آف دی فائنل قرار پائے تھے۔انہوں نے 2005 میں کھیلے گئے ایونٹ میں فیصل آباد وولفز کی نمائندگی کرتے ہوئے کراچی ڈولفنز کے خلاف 3 اہم وکٹیں حاصل کیں، جس کی بدولت فیصل آباد نے ایونٹ کا پہلا ایڈیشن اپنے نام کیا۔

بعدازاں وہ آئی سی سی کی عالمی ٹی 20 رینکنگ میں پہلےنمبر پر بھی رہے۔ انہوں نےانگلینڈ میں کھیلے گئے  آئی سی سی ٹی 20 ورلڈکپ 2009 میں 12 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کو ٹائٹل جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ مجموعی  طور پر 89 وکٹیں لے کر اب تک نیشنل ٹی 20 کپ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے  والے باؤلر ہیں۔

لاہور اور سیالکوٹ وہ 2 ریجنز ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ مرتبہ اس ٹائٹل کو اپنے نام کیا۔کُل 16 مقابلوں میں سے 11 مرتبہ ٹرافی ان دو میں سے کسی ایک ریجن کی ٹیم نے جیتی۔ سیالکوٹ اسٹالینز سب سے  زیادہ 6 مرتبہ جبکہ لاہور کی ٹیموں (لاہور لائنز 3مرتبہ، لاہور بلیوز اور لاہور وائٹس 1،1 مرتبہ) نے  5 مرتبہ ایونٹ اپنے نام کیا۔ بقیہ پانچ ایونٹس میں پشاور پینتھرز، پشاورریجن، فیصل آباد وولفز، کراچی بلیوز اور ناردرن نے ایک ایک مرتبہ ٹرافی اپنے  نام کی۔

نیشنل ٹی 20 کپ میں سیالکوٹ اسٹالینز نے 2006 سے 2010 تک مسلسل 25 میچز جیت کر ٹی 20کرکٹ کی تاریخ میں سب سے بڑی وننگ اسٹریک قائم کرکے دنیا کی توجہ اپنی طرف مرکوز کروائی،اس دوران اس ٹیم نے مسلسل 4 مرتبہ ٹورنامنٹ بھی اپنے نام کیا۔

پاکستان کی سرزمین پر ٹی 20 کرکٹ میں تیز ترین نصف سنچری بنانے کا اعزاز بھی سیالکوٹ اسٹالینز کے عمران نذیر کے پاس ہے،  انہوں نے 2005 میں لاہور ایگلز کے خلاف 14 گیندوں پر 50 رنز کی دھواں دھار اننگز کھیلی تھی۔

اس ایونٹ کی ایک اور نمایاں اننگز عمر اکمل کی وہ سنچری ہے جو انہوں نے 2016 میں راولپنڈی ریجن کے خلاف بنائی تھی۔ ملتان میں کھیلے گئے اس ایونٹ میں لاہور وائٹس کی نمائندگی کرتے ہوئے عمر اکمل نے 43 گیندوں پر سنچری بنائی تھی۔ اس دوران انہوں نے ایک اوور میں 34 رنز بھی بٹورے تھے۔ یہ اب تک اس ٹورنامنٹ کی تیز ترین سنچری ہے۔

احمد شہزاد اور خرم منظور وہ 2 بیٹسمین ہیں جو نیشنل ٹی ٹونٹی کپ میں 3،3 مرتبہ سنچریاں بنا چکے ہیں،خرم منظور30.20 کی اوسط سے 2235 رنز کے ساتھ ایونٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین بھی ہیں۔

صرف ایک کھلاڑی ہیں جنہوں نے اس ٹورنامنٹ کے ایک میچ میں 150 رنز کی اننگز کھیلی۔ راولپنڈی میں کھیلے گئے ایڈیشن 2017 میں لاہور وائٹس کے وکٹ کیپر بیٹسمین کامران اکمل نے اسلام آباد ریجن کے خلاف 150 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ انہوں نے اس اننگز میں 12 چھکے جڑے اور وہ بھی ایک ریکارڈ ہے۔

اس ٹورنامنٹ میں بہترین باؤلنگ کا ریکارڈ کراچی ڈولفنز کےعرفان الدین کے پاس ہے، انہوں نےسال 2006 میں سیالکوٹ اسٹالینز کے خلاف 25 رنز کےعوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔اس کے علاوہ سیالکوٹ اسٹالینز کے محمد آصف نے  اسی سال فیصل آباد وولفز کے خلاف 11 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کی تھیں۔