وزراءحساس مذہبی معاملات پربات نہ کریں، وزیر اعظم کی ہدایت

208

اسلام آباد:وزیر اعظم عمران خان وزراکو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ کوئی  وزیرحساس مذہبی معاملات پربات  نہ  کرے گا،وزیرکی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں وزرا کے درمیان نوک جھونک ہوئی، کابینہ اجلاس میں 3 وزرا کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، شیریں مزاری نے اسد عمر سے شکوہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ ہمیں پورا ایجنڈا نہیں پڑھنے دیتے۔

 اسد عمراورشیریں مزاری میں تلخ جملوں کے تبادلے ہوئے، اسد عمر نے وزیراعظم کے مشیرندیم بابرکو بھی سناتے ہوئے کہا کہ آپ پٹرولیم مصنوعات معاملے پرغلط بیانی کرتے ہیں،جس پر ندیم بابرنے برملا جواب دیتے ہوئے کہاکہ  میں نہیں آپ غلط بیانی سے کام لیتے ہیں۔

عمران خان نے  کابینہ میں وزرا کی تلخ کلامی کو ختم کر کے اجلاس میں شریک اراکین کوہدایت کرتے ہوئے کہاکہ کوئی بھی وفاقی وزیرحساس مذہبی معاملات پربات نہیں کرےگا، وزیرکی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی،کوئی وزیرفضول بات نہ کرے،

کابینہ کے اجلاس میں وزیر اعظم کو خواتین بچوں  کے تحفظ سے متعلق بل کے مسودے پر بابر اعوان معاون خصوصی شہزاد اکبر نے بریفنگ دی، جس پر عمران خان نے کہاکہ بل فوری طور پر کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی میں لایا جائے،خواتین اور بچوں سے جنسی جرائم میں ملوث مجرمان کو سزائیں دینگے۔

اجلاس میں توانائی شعبے میں اصلاحات پربریفنگ دی گئی ،جس کے بعد کابینہ نے چیئرمین اوگرا کی تعیناتی کیلئے ازسرنواشتہاردینے کا فیصلہ کیا۔