انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یو این سیکورٹی کونسل میں اصلاحات وقت کی اہم ترین ضرورت ہےکیونکہ 7 ارب انسانوں کی قسمت کو پانچ ممالک پر نہیں چھوڑا جا سکتا۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے ویڈیو لنک خطاب صدر اردوان نے کہا کہ بحیثیت انسان ہمیں اس وقت بے شمار چیلنجز کا سامنا ہےجن میں صحت، معیشت، سماجی امن اور مستقبل اور سب سے اہم کورونا وائرس کی عالمی وبا شامل ہے،ہمیں ایسی کونسل کی ضرورت ہے جو جمہوری، شفاف اور قابل احتساب ہو۔
صدر اردوان نے کہا کہ ہم تمام انسان دنیا بھر میں ایسے 17 کروڑ لوگوں کو دیکھ رہے ہیں جنہیں دنیا میں مدد اور حفاظت کی اشد ترین ضرورت ہے،دنیا میں بھوک کے شکار افراد کی تعداد 82 کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے، 7کروڑ لوگ کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں کیونکہ انہیں تنازعات اور ظلم کا شکار بنایا گیا جبکہ بدقسمتی سے کورونا وائرس نے ان حالات کو مزید بدتر بنا دیا۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ناانصافی اور عدم مساوات بڑھ گئی ہے، ایک فراخدلانہ ملک کی حیثیت سے جو ہم سے ہو سکا ہم نے اپنے دستیاب وسائل سے ترکی کی جی ڈی پی سے سب سے زیادہ امداد مختلف ممالک کودی، ترکی نے اپنے شہریوں کا بھی خاص خیال رکھا، ہم نے 146 ممالک کو طبی آلات اور امدادی سامان بھی بھیجا۔ امداد دینے میں ترکی نے کسی کے مذہب، زبان، نسل اور براعظم کو اہمیت نہیں دی۔
ترک صدر نے کہا کہ لالچی، اَنا پرست، طاقت کے ذریعے استحصال کرنے والوں اور نوآبادیاتی نظام کی خواہش رکھنے والوں نے ظلم کے نئے طریقے استعمال کیے، ان کی وجہ سے عالمی نظام میں انصاف کی فراہمی سب سے بڑی رکاوٹ رہی، دنیا کے مختلف حصوں میں استحکام حاصل کرنے میں ناکامی خاص طور پر شام، فلسطین، یمن اور افغانستان اس میں خاص طور پر شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے نظام کو خاص طور پر اس کے لئے بنایا گیا تھا لیکن اقوام متحدہ تنازعات کو دیگر مسائل کو حل کرنے میں ناکام رہا،ہم سب محسوس کر رہے ہیں کہ آج ہم ان مسائل پر قابو پا نہیں سکتے۔
اردوان نے خطاب کے آخر میں روز دیا کہ اقوام متحدہ کو دوبارہ با اختیار بنانے کیلیے سب سے پہلے سیکیورٹی کونسل میں اصلاحات لانے کی ضرورت ہے۔