ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے اسرائیل اورصحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق بیان پرسعودی عرب نے اپنے شہریوں سے ترک اشیاء کے بائیکاٹ کی اپیل کردی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ترک صدر اردان نے اقوام متحدہ میں تقریر اور حالیہ بیان میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات بڑھانے پر عرب ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا جس پر سعودی عرب بنے سخت ردعمل دیتے ہوئے اپنے شہریوں سے ترک مصنوعات کے بائیکاٹ کی اپیل کی۔
المقاطعة لكل ماهو تركي، سواء على مستوى الاستيراد او الاستثمار او السياحة، هي مسؤولية كل سعودي "التاجر والمستهلك"، رداً على استمرار العداء من الحكومة التركية على قيادتنا وبلدنا ومواطنينا،
— عجلان العجلان (@ajlnalajlan) October 2, 2020
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سعودی چیمبر آف کامرس کے سربراہ عجلان العجلان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ہماری قیادت، ملک اور شہریوں کے خلاف ترک حکومت کے جارحانہ اور عداوت سے بھرے بیانات کے جواب میں درآمدکردہ ترک اشیا، سرمایہ کاری یا سیاحت، ہر سطح پرسعودی صارف کی ذمہ داری بنتی ہے کہ مکمل بائیکاٹ کریں۔
واضح رہے کہ 2 اکتوبر 2018 کو ترکی کے شہر استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جلاوطن صحافی جمال خاشقجی کو قتل کردیا گیا تھا جس کے بعد سعودی عرب اور ترکی کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا۔
یاد رہے کہ ترکی نے سعودی فرمانرواں محمد بن سلمان پر صحافی جمال خاشقجی کو قتل کرنےکا الزام عائدکیا تھا۔