حکومت اور اپوزیشن کی لڑائی اس فیڈر کیلئے جو اسٹیبلشمنٹ انہیں دیتی رہی، سراج الحق

278

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کی لڑائی ملک و قوم کی بہتری یا عوام کی فلاح کے لیے نہیں،بلکہ اس فیڈر کے لیے ہے جو اسٹیبلشمنٹ ہر حکومت کے منہ میں دیتی رہی ہے،حکومت اور اس کا احتساب،دونوں سلیکٹڈ ہیں،حکومت احتساب نہیں ، مذاق کررہی ہے، پی ٹی آئی حکومت اپنی کرپشن چھپا رہی ہے، سرکاری چور کسی کی پکڑ میں نہیں آرہے،اسٹیٹ بنک نے گیارہ سو ارب روپے صنعتکاروں میں تقسیم کیے لیکن کرونا کے متاثرین ، غریب عوام کو کچھ نہیں ملا ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے جماعت اسلامی کی مجلس عاملہ کے دو روزہ اجلاس کے بعد منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرونا متاثرین کے لیے باہر سے آنے والی اربوں روپے کی امداد میں سے 87 فیصد حکومت خود ہڑپ کر گئی اور صرف 13 فیصد عوام پر خرچ ہوا جبکہ حکومت نے بجٹ میں سے بھی کرونا متاثرین کی امداد کے نام پر کٹوتی کی ۔

سراج الحق نے کہا کہ  اس لوٹ کھسوٹ اور خورد برد کا آڈٹ کرنے کے لیے ایک پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے ۔ کسی حکومتی کمیٹی پر کوئی اعتبار نہیں، غداری اور بغاوت کے مقدمات مخالفین کو دبانے کی بھونڈی کوشش ہے،جس کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے،حکومت نے مظلوم کشمیریوں کی 73 سالہ جدوجہد آزادی کی پیٹھ میں چھراگھونپ دیاہے،جماعت اسلامی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے،عوام کے حقوق ، شفاف انتخابات اور میڈیا کی آزادی کیلئے تحریک چلانے کا فیصلہ کیاہے ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مجلس عاملہ کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ جماعت اسلامی ملک میں نا قابل برداشت مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف ملک گیر تحریک چلائے گی اور ملک بھر میں جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی جائیں گی،تحریک کو منظم اور فعال کرنے کےلیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں لیاقت بلوچ ، میاں محمد اسلم ، سینیٹر مشتاق احمد خان، حافظ نعیم الرحمن اورمرکزی و صوبائی امراءشامل ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حق حکمرانی عوام کا ہے مگر یہ حق چھین لیا جاتاہے اور عوام پر وہی لوگ مسلط کر دیے جاتے ہیں جن سے نجات کے لیے عوام سڑکوں پر سراپا احتجاج بنے رہتے ہیں،موجودہ حکومت نے اسٹیبلشمنٹ کو متنازع بنایا اور عوام کو اسٹیبلشمنٹ کے سامنے لاکھڑا کیا ہے جبکہ حکومت نے خود اسٹیبلشمنٹ کے پیچھے پناہ لے رکھی ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکومتیں ہمیشہ اختیارات کا رونا روتی رہی ہیں،ہرحکومت کہتی ہے کہ مجھے اقتدار ملا مگر اختیار نہیں دیا گیا،پی پی ہو، مسلم لیگ یا پی ٹی آئی ، تینوں ایک چھتری کے نیچے ہیں،ایک ہی فیڈر سے دودھ پی رہی ہیں جبکہ ان کو دودھ پلانے والا ہاتھ بھی ایک ہے ۔ ان کی لڑائی صرف اس بات پر ہوتی ہے کہ فیڈر میرے منہ میں سے نکال کر دوسرے کے منہ میں کیوں ڈال دیا گیا ہے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت عوام پر مسلسل مہنگائی کے کوڑے برسا رہی ہے،وزیراعظم کرکٹ کے کھلاڑی ہیں لیکن سنچریاں بنانے کا شوق وہ ہر چیز کی قیمت میں سوگنا اضافہ کر کے پورا کر رہے ہیں،مہنگائی کی وجہ سے ہر چیز غریب کی پہنچ سے باہر ہوچکی ہے،حکومت نے مزدوروں کسانوں اساتذہ طلبا اور وکلا سمیت کسی کو بھی نہیں چھوڑا ۔