قبائل کولاپتاافراد‘ ماورائے عدالت قتل کا پیکج دیاگیا‘مشتاق احمد خان

44

پشاور (آن لائن) جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ فاٹا انضمام ایک بہت بڑے پیکج کے ساتھ ہوا تھا، جس میں ایک ہزار ارب روپے،40 ہزار نوکریاں، 3فیصد این ایف سی، سی پیک‘ اکنامک زون، کالجز، جامعات، میڈیکل اور انجینئرنگ انسٹیٹیوشنز سمیت دیگر مراعات شامل تھیں لیکن2 سالہ کارکردگی میں حکومت نے قبائلی عوام کو گمشدہ افراد، ماورائے عدالت قتل اور آپریشنوں کا پیکج دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ علوم اسلامیہ عنایت کلے باجوڑ میں پریس کانفرنس اور اجتماع عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے وعدے ڈھونگ اور جھوٹ پر مبنی تھے، بڑھتی ہوئی مہنگائی اور حکومتی بے حسی کے خلاف باجوڑ میں جلسہ عام سے تحریک کا آغاز کر رہے ہیں۔ وزیراعظم ابھی تک تھری اور فورجی بحالی کا وعدہ پورا نہیں کرسکے۔ حکومت قبائلی عوام کو پاکستانی تسلیم نہیں کرتی، کشمیر کو بیچ دیا گیا اب گلگت بلتستان کو فروخت کرنیکا پروگرام بنایا جارہا ہے‘ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا فیصلہ اِدھر ہم اُدھر تم کا فارمولا ہے جسے مسترد کرتے ہیں۔