پی ڈی ایم کا اسٹیڈیم کے بجائے جی ٹی روڈ پر جلسہ کرنے کا اعلان

314

گوجرانوالہ:اپوزیشن اتحادپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے جمعہ کو اپنا پہلا جلسہ جناح اسٹیڈیم کی بجائے جی ٹی روڈ گوجرانوالہ میں کرنے کا اعلان کردیاہے، رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کو جناح اسٹیڈیم میں جلسہ کرنے کیلئے درخواست دی جسکا کوئی جواب نہیں دیا گیا، جس پر یہ فیصلہ کیا گیا۔

گوجرانولا میں پی ڈی ایم کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ بات کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ (ن) اور پی ڈی ایم کے جنرل سیکریٹری شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پی ڈی ایم کی جانب سے 3 اکتوبر کو انتظامیہ کو درخواست دی گئی تھی کہ جناح اسٹیڈیم میں جلسہ کرنا چاہتے ہیں لیکن اب تک درخواست پر کوئی جواب نہیں آیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا کہ پہلا جلسہ 16 تاریخ کو جی ڈی روڈ گوجرانولا شہر میں ہوگا اور میں آج پنجاب کے چیف سیکریٹری جواد رفیق، محکمہ داخلہ کے سیکریٹری مومن آغا، کمشنر گوجرانولا سمیت دیگر سے گزارش کروں گا کہ آپ وزیراعظم عمران خان کے ملازم نہیں ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ حکومت پاکستان کے ملازم ہیں، اگر آپ عوام کا آئینی حق چھینیں گے تو کل آپ کو انتظامی معمولات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پی ڈی ایم کا تاریخی جلسہ ہوگا، پولیس ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، موجودہ حکومت کی تشکیل کردہ مشکلات کا چھٹکارے کا عمل گوجرانولا سے ہوگا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر آج حکومت پریشان نہیں ہوتی تو سیکڑوں کی تعداد میں کنٹینرز جمع نہیں کیے جاتے اور جلسہ کرنے کے لیے دی گئی درخواست پر جواب موصول ہوتا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئےاحسن اقبال نے کہا کہ اب حکومت یہ جلسہ روک نہیں سکتی کیونکہ 16 اکتوبر کو پاکستان کے عوام مہنگائی کے خلاف عوامی ریفرنڈم میں شرکت سے ثابت کریں گے کہ وہ حکومت کی ناکامی سے تنگ آچکے ہیں،پی ڈی ایم نے پر امن اور جمہوری جدوجہد کے تحت چار بڑے جلسوں کا اعلان کیا ہے جس دن سے اے پی سی میں پی ڈی ایم کے قیام کا اعلان ہوا تب سے حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں۔

احسن اقبال نے کہا کہ گوجرانولا میں 16 اکتوبر کے جلسے سے پہلے حکومت خبریں لگا رہی تھی کہ اپوزیشن جلسہ کرے انہیں کوئی پریشانی نہیں ہے لیکن آج پی ڈی ایم میں شریک کارکنوں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے،ابھی تو پہلے جلسے کا اعلان ہوا ہے اس پر حکومت کی یہ کیفیت ہے کہ ان کا سانس پھول گیا۔

انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ انتظامیہ حکومت کے احکامات پر غیرقانونی کارروائیاں کرنے سے گریز کرے اور وہ افسران انتقامی ایجنڈے کا حصہ نہ بننیں کیونکہ انہیں کل جواب دینا ہوگا،ابھی اطلاع ملی ہے کہ انتظامیہ نے یوتھ ونگ کے رہنما شعیب بٹ کی فیکٹری پر چھاپہ مارا ہے جبکہ وہاں کوئی اجلاس نہیں ہو رہا تھا۔