جماعت اسلامی نے کراچی کی آواز کو پورے ملک کی آواز بنادیا،اہل کراچی سے ملک گیر یوم یکجہتی

229

اسلام آباد /لاہور/گوجرانوالہ (نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی اپیل پر ملک بھر میں ’ ’ یوم یکجہتی کراچی ‘‘ منایا گیا ۔ یوم یکجہتی کراچی کے حوالے سے کراچی تا خیبر چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں ، جلسے ، جلوس اور سیمینارز منعقد ہوئے جن میں کراچی کے حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق اور کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ریلی کی قیادت کی نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم ، امیر جماعت شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔لاہور میں یکجہتی کراچی ریلی سے امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد اور رکن سندھ اسمبلی عبدالرشید نے بھی خطاب کیا ۔ ریلی کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمرانوں نے کراچی کے حقوق ادا اور مسائل حل نہ کیے تو عوام حکمرانوں کے عالی شان بنگلوں اور محلوں کا محاصرہ کریں گے اور پھر ان نااہل حکمرانوں کو بھاگنے کا بھی موقع نہیں ملے گا ۔ جماعت اسلامی کراچی کے مسائل کے حل کے لیے کراچی کے عوام کی ترجمان ہے ۔ ہم اقتدار کے ایوانوں اور عوام میں کراچی کی آواز اٹھائیں گے ۔ عزت اور انصاف کے حصول کی جنگ میں پورے ملک کے عوام اہل کراچی کے ساتھ ہیں ۔ وفاقی حکومت لوگوں کو جلسے جلوس اور احتجاج کا حق نہیں دے رہی ، حکومت عوام سے آئینی اور جمہوری حق چھین رہی ہے ۔ کراچی منی پاکستان ہے کراچی کو عزت دینا پاکستان کے وقار کو بلند کرنے کی جدوجہد ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کراچی کے عوام کو مرد م شماری پر تحفظات ہیں ۔ کراچی کے عوام کہتے ہیں کہ وہاں کی آبادی 3 کروڑ سے زاید ہے موجودہ مردم شماری مشکو ک ہے ۔ کراچی کو حقیقی مردم شماری کا حق ملناچاہیے ۔ کراچی میں لوکل گورنمنٹ کے نام سے ایک نام نہاد حکومت ہے مگر وہ شہر کا کوئی ایک مسئلہ حل نہیں کر سکی ۔ کراچی وفاقی اور صوبائی حکومت کے درمیان ایک سینڈ وچ بن چکاہے ۔ کراچی سے اب تک کچرا نہیں اٹھایا جاسکا ۔ بارشوں میں پورا شہر ڈوب گیاتھا ، کراچی سے 3 صدر ہوئے ،مگر کسی ایک صدر نے بھی شہر کے مسائل پر توجہ نہیں دی ۔کراچی کے عوام کا مطالبہ ہے کہ ملازمتوں میں کراچی کو اس کا حق دیا جائے اور میرٹ پر ملازمتیں دی جائیں ۔ کراچی کے عوام صاف پانی سے محروم ہیں ۔ کے الیکٹرک کا بچھو کراچی کے عوام کو ڈس رہاہے ۔20 سال میں کراچی میں نیا اسپتال اور نئی یونیورسٹی نہیں بنی ۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں کراچی کے عوام کے مسائل حل کریں ۔ جھوٹی تسلیوں پر کراچی کے عوام کو بہلایا جارہاہے ۔ کراچی میں جتنے بھی بڑے پروجیکٹ قائم ہوئے ہیں ، وہ نعمت اللہ خان یا عبدالستار افغانی کے دور میں لگے ۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم کو ارد گرد دائیں بائیں اور آگے پیچھے سے آٹا، چینی ،ڈرگ اور لینڈ مافیا نے گھیر رکھاہے ۔ اب وزیراعظم کی باتوں پر کوئی اعتماد نہیں کر رہا ۔ حکومت نے آئی ایم ایف کے کہنے پر عوام کو نچوڑا اور لوگوں کی گردن مروڑی ۔ انہوںنے کہاکہ ہم تاجروں ، صنعت کاروں ، مزدوروں اور کسانوں کے حقوق کے لیے ہر جگہ آواز بلند کریں گے ۔ انہوںنے کہاکہ اس حکومت میں ہر چیز مہنگی اور موت سستی ہوگئی ہے ۔ حکومت نے تو کفن کے کپڑے کو بھی17فیصد مہنگا کردیاہے ۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ جماعت اسلامی نے کراچی کی آواز کو پورے ملک کی آواز بنادیاہے ۔ کراچی مسائل کی آماجگاہ بن چکاہے ۔ سندھ ، خصوصاً کراچی میں مردم شماری میں آبادی کم ظاہر کی گئی ہے ۔ اگر کراچی کی آبادی پوری گنی جائے تو کراچی کی 62سیٹیں ہو جائیں گی مگر پیپلز پارٹی کو مردم شماری میں آبادی کم ظاہر کیے جانے سے کوئی دلچسپی نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بلدیاتی نظام کو بھی اختیارات نہیں دیے جا رہے ۔ کراچی کو خیبر پختونخوا کی طرز پر یا 2002 ء کا بلدیاتی نظام ملنا چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ کراچی میں 2 لاکھ ملازمتیں دی گئی ہیں جن میں سے صرف 8 ہزار کرا چی کے شہریوں اور باقی ایک لاکھ 92 ہزار کراچی سے باہر کے لوگوں کو دے دی گئیں ۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کے ایجنڈے میں بھی کراچی شامل نہیں ۔ وزیراعظم 11 سو ارب کا اعلان کر کے آگئے مگر دوبارہ پوچھا بھی نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کراچی کے حوالے سے ہم ملک بھر میں 14 نکاتی ریفرنڈم کرانے جارہے ہیں ۔ پاک فوج کو کراچی کی آبادی کم دکھانے پر اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے ۔ فوج پوزیشن واضح کرے گی تو حکومت فوج کے پیچھے نہیں چھپ سکے گی ۔ انہوںنے کہاکہ جب ہم فوج سے بات کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم نے تو صرف سیکورٹی دی تھی ، اعداد و شمار محکمہ شماریات کا کام ہے ۔دریں اثنا امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی طرف سے کراچی کے 14 نکاتی مطالبات کے حل کے لیے سینیٹ میں قرار داد جمع کرا دی گئی ہے ۔یوم یکجہتی کراچی کے سلسلے میں گوجرانوالہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم نے کہا کہ کراچی نے ہر کڑے وقت میں ملک و قوم کا ساتھ دیاہے ۔ پاکستان کے کسی بھی حصے میں کوئی آفت اور طوفان ہو ، زلزلہ یا سیلاب آئے ، اہل کراچی نے ہر مصیبت اور پریشانی کے وقت متاثرین کی دل کھول کر مدد کی اور قومی مسائل کے حل کے لیے بھر پور کردار ادا کیا۔ کراچی نے نہ صرف پاکستان ، بلکہ پاکستان سے باہر مصیبت زدہ مسلمانوں کی مدد اور امت مسلمہ کی پشت پناہی کی ہے ۔ فلسطین ، کشمیر ، برما کے لوگوں کی امدادی سرگرمیوں میں کراچی نے ہمیشہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ پاکستان کے ہر علاقے کے لوگ ، خاص طور پر بلوچستان ، خیبر پختونخوا ، پنجاب اور سندھ سے روزگار کے لیے کراچی پہنچتے ہیں اور کراچی کے شہریوں نے اپنے بھائیوں کے لیے ہمیشہ اپنے بازو پھیلائے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ کراچی کے مسائل حل ہوں گے تو پورا ملک ترقی و خوشحالی کی طرف بڑھے گا ۔