کراچی: ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج میں گریڈ20اور 19کے 14اور گریڈ 18کے 18افسران کو چھوڑ کر گریڈ 17کی جونیئر خاتون افسر کوڈی ڈی او بنادیا.
تفصیلات کے مطابق شہر کے سب سے بڑے مایہ ناز کالج ڈی جے سندھ گورنمنٹ سائنس کالج کے پرنسپل پروفیسر غلام مصطفی چرن نے ایسوسی ایٹ پروفیسر امین اکبر گریڈ 19،ایسوسی ایٹ پروفیسر توحید علوی گریڈ 19، ایسوسی ایٹ پروفیسر شہزاد مسلم خان گریڈ19، ڈائریکٹر فیزیکل ایجوکیشن زرقہ سہتو گریڈ 17 کے نام ڈی جے سائنس کالج کے پرنسپل نے انوکھا کارنامہ انجام دیتے ہوئے گریڈ19کے ڈی ڈی او کے نام کے علاوہ جونیئر خاتون افسر کا نام شامل کرکے ڈی ڈی او شپ کے لئے بھیج دیا۔
کالج میں اس وقت ایسوسی ایٹ پروفیسر شہزاد مسلم خان ڈی ڈی او ہیں جس کے باوجود ان کانام بھی بھیجا گیا ہے،جبکہ چار نام کبھی بھی نہیں بھیجے گئے تین یا ایک نام بھیجاجاتا ہے۔اس لسٹ کے بھیجے جانے کے بعد ریجنل ڈائریکٹر کالجز کراچی عبدالباری اندھنڑنے بھی حیرت انگیز طو رپر گریڈ 19 کے 14 ایسوسی ایٹ پروفیسرزاور گریڈ 18 کے 18 اسسٹنٹ پروفیسرز کو چھوڑ کر گریڈ 17 کی جونیئر ڈائریکٹر فیزیکل ایجوکیشن آفیسرزرقہ سہتوکو ڈرائنگ ڈسبرنگ آفیسر (ڈی ڈی او) شپ کا چارج دے دیا گیا ہے۔
ڈی جے کالج کے تمام سینئر اساتذہ اس فیصلے سے سخت بددل ہیں، سینئیر پروفیسرز اس فیصلے کی وجہ سے سخت تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئر اساتذہ آج پرنسپلپرنسپل پروفیسر غلام مصطفی چرن سے ملاقات کرکے انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔اساتذہ اس فیصلے کو واپس کرانے کے لئے پرنسپل کو اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔
واضح رہے کہ رولز کے مطابق ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ آفیسر (ڈی ڈی او)کے لیئے کسی کو بھی چارج دیا جاسکتا ہے تاہم سینیئر ز کو چھوڑ کر اور ڈی ایف کو چارج دینا پہلی بار ہوا ہے۔ معلوم رہے کہ زرقہ سہتو کے شوہر گریڈ 18کے جونیئر اسسٹنٹ پروفیسر ہیں جو عرصہ دراز سے گریڈ 20پروفیسر کی پوسٹ پربحیثیت پرنسپل تعینات ہیں۔ قاسم راجپراس وقت گورنمنٹ عائشہ باوانی کالج شام میں قائم مقام پرنسپل اور ڈی ڈی او بھی ہیں۔ اس کے علاوہ تین دیگر کالجز میں بھی ڈی ڈی اوز شپ کے اختیارات رکھتے ہیں۔جن میں گورنمنٹ انٹرمیڈیٹ کالج لانڈھی 36بی بھی شامل ہے۔