اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ویزہ فری سفری سہولت کا معاہدہ طے پا گیا۔متحدہ عرب امارات پہلی عرب ریاست ہے جو اسرائیل کے شہریوں کو بغیر ویزے کے سفر کی سہولت دے رہی ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان ویزہ فری معاہدہ اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب میں طے پایا، امریکی سیکریٹری خزانہ اسٹیون منچن اور اسرائیلی وزیراعظم بھی اس موقع پر موجود تھے،متحدہ عرب امارات کا اعلیٰ اختیاراتی سرکاری وفد تل ابیب پہنچاجہاں دونوں ملکوں کے درمیان معاہدے کو حتمی شکل دی گئی۔
دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے کئی معاہدے بھی طے پائیں گے جبکہ اسرائیل کی 500 کمپنیوں نے متحدہ عرب امارات میں مشترکہ سرمایہ کاری کیلیے پہلے سے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔
متحدہ عرب امارات اسرائیل کے ساتھ دوستی کے معاہدے کو احترام کی نگاہ سے دیکھ رہا ہے اور دونوں ملکوں کو امید ہے کہ دوستی کے نئے معاہدے سے کاروباری و تجارتی شعبوں میں بڑی سرمایہ کاری ہوگی۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت نے فلسطینیوں سے غداری کرتے ہوئےاسرائیل نے 15 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں امریکا کی ثالثی میں امن معاہدےپر دست خط کیے تھے۔
اس سے قبل اسرائیلی پارلیمان نے گزشتہ ہفتے یو اے ای کے ساتھ امن معاہدے کی توثیق کی تھی۔
یاد رہے کہ یواے ای اسرائیل سے معمول کے تعلقات استوار کرنے والا تیسرا عرب ملک ہے۔اس کے بعد بحرین نے بھی اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے طے کیا تھا۔قبل ازیں عرب ممالک میں سے مصر اور اردن کے اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات استوارتھے۔ مصر نے اسرائیل سے 1979ء میں کیمپ ڈیوڈ میں امن معاہدہ طے کیا تھا۔اس کے بعد 1994ء میں اردن نے اسرائیل سے امن معاہدے کے بعد سفارتی تعلقات قائم کیے تھے۔