اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی سربراہ مشعل بیچلےنے بھارت پر زور دیا کہ بھارت اپنی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کے حقوق کا احترام کرے۔
بھارت سے انسانی حقوق کی تنظیموں اورکارکنوں کوتحفظ فراہم کرتے ہوئے ملک کی سب سے بڑی اقلیت مسلمانوں کے خلاف امتیازی رویہ بند کرے اور انہیں مذہبی آزادی دی جائے۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کے ہائی کمیشن کے ترجمان روپرٹ کول وائل نے کہاکہ بھارت نے حال ہی میں انسانی حقوق کی این جی اوز سےمتعلق سخت قوانین بنائے ہیں جس کے بعد ان تنظیموں کا بھارت میں کام کرنا ناممکن ہوگیا ہے۔ بھارت نے غیر ملکی فنڈز سے چلنے والی این جی اوز کو اپنا کام بند کرنے کاقانون جاری کردیا ہے۔
انہوں نے مودی حکومت کے فارن کنٹریبیوشن ریگولیشن ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس قانون میں انتہائی بُری زبان استعمال کی گئی ہےجس سے غیرملکی فنڈنگ سے چلنے والی این جی اوز کے لیے کام کرنا ممکن نہیں رہا۔
مودی حکومت نے کئی غیر ملکی این جی اوز کے دفاتر پر چھاپے مارے، ان کے بینک اکاوٗنٹس منجمد کیے جبکہ ان کی رجسٹریشن منسوخ کردی گئی۔ ان تنظیموں میں اقوام متحدہ سے منسلک کئی سول سوسائٹی تنظیمیں بھی شامل ہیں۔
بھارت نے این جی اوز کے خلاف بنائے سخت قانون کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں اب تک 1500 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ بھارت عالمی سطح پر تسلیم کئے گئے انسانی حقوق کی پامالی کر رہا ہے۔