خواتین کی حفاظت کے لیے موبائل ایپ اور ویب پورٹل متعارف

186

کراچی: آئی جی سندھ مشتاق احمد مہر کی زیر صدارت اعلیٰ سطحٰی اجلاس میں صوبائی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے حوالے سے وومن پروٹیکشن سیل کے لیے موبائل ایپلی کیشن اور ویب پورٹل کی تشکیل متعارف کرانیکا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خبر رساں اداروں کے مطابق انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام کے حوالے سے وومن پروٹیکشن سیل کے لیے موبائل ایپلی کیشن اور ویب پورٹل تشکیل کرنیکا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس کے لئے خصوصی ایپ کی تیاری اور اس کو متعارف کرانیکا مقصد دراصل انسانی حقوق سے متعلق مختلف نوعیت کے جرائم، خواتین اور بچوں کے خلاف ہونیوالے انتہائی سنگین وگھناؤنے جرائم کا انسداد اور مرتکبین کو قانون کی گرفت میں لاکر انھیں متعلقہ عدالتوں سے مثالی سزاؤں کے عمل کو یقینی بنایا جانا ہے۔

تفصیلات کے مطابق  مشتاق احمد مہر کی زیر صدارت اجلاس کے آغاز میں وویمن پروتیکشن سیل کیلئےموبائل ایپ اور ویب پورٹل کے آغاز کے حوالے سے تفصیلی بتایا گیا۔

رپورٹس کے مطابق  ویب پورٹل کی تیاری پرکام کیا جاچکا ہے اور پہلے مرحلے میں وویمن پروٹیکشن سیل کی تربیت بھی آئندہ ہفتے سے شروع کی جائیگی اور اس کے پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر اسکا مکمل افتتاح  بھی کیا جائیگا۔

دوسری جانب اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی حیدرآباد، ایڈیشنل آئی جی کراچی اس کے ساتھ سکھر، لاڑکانہ، شہیدبینظیرآباد، حیدرآباد، میرپورخاص رینج کے ڈی آئی جیز، زونل ڈی آئی جیز کراچی، ضلعی ایس ایس پیز/ایس پیزسندھ نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی جبکہ ڈی آئی جی ہیڈکوارٹرزسندھ، ڈی آئی جی انویسٹی گیشن، ڈی آئی جی  کرائم سندھ، اے أئی جیز ایڈمن، اے أئی جیز آپریشنز سندھ، ڈائریکٹر آئی ٹی سی پی اور  ایس پی سہائے عزیز، نزہت شیریں، انیس ہارون، حیاء ایمان، روبینہ بروہی، عالیہ شاہد سیکریٹری اور ماروی اعوان کورآرڈینیٹر نے اجلاس میں براہ راست شرکت کی ہے۔