بند کمروں میں تقریریں کرنے سے کشمیر آزاد نہیں ہوسکتا،جاوید قصوری

39

لاہور (نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی جانب سے ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ حزب المجاہدین کے کمانڈر ڈاکٹر سیف اللہ میر کی شہادت کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ اکتوبر کے مہینے میں 23 کشمیری شہید 42 زخمی اور 42 کو گرفتار کیا گیا ہے۔ وادی میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں ۔ 5خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 455 دن گزر چکے ہیں وادی میں کرفیو کو مگر بھارت 80 لاکھ کشمیریوں کو مغلوب نہیں کرسکا۔ مودی بھول جائے کہ کشمیر بھارت کا حصہ بنے گا اور کشمیری بھارت کی غلامی کو قبول کریں گے۔ مقبوضہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ پاکستان کے 22 کروڑ غیور عوام اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق بھارت کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے۔ عالمی برادری اس حوالے سے اپنا مثبت کردار ادا کرے، مسئلہ کشمیر حل کیے بغیر جنوبی ایشیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا نہ ہی یہ نقطہ نظر کوئی منازل طے کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اس حوالے سے مصلحت پسندی بند کرے اور مسئلہ کشمیر کو ہنگامی بنیادوں پر عالمی سطح پر اجاگر کرے۔ محض بند کمروں میں تقریریں کرنے سے اور مذمتی قرار دادیں پاس کرلینے سے کشمیر آزاد نہیں ہوسکتا۔ اگر چین لداخ میں بھارت کی بزدل فوج کو ناکوں چنے چبوا سکتا ہے تو ہم اپنی شہ رگ کی حفاظت کیوں نہیں کرسکتے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ گلگت بلتستان کے حوالے سے بھارتی میڈیا گمراہ کن اور پاکستان مخالف پروپیگنڈا کررہا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ بھارت کو منہ توڑ جواب دیا جائے۔