تحقیق کے مطابق سال 2014 میں پوری دنیا میں42 کروڑ 20 لاکھ افراد میں شوگر کی تشخیص ہوئی تھی اور شوگر وہ مرض ہے جو دیمک کی طرح خاموشی سے انسانی جسم کے اندرونی اعضاء کو چاٹ لیتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق شوگر پوری دنیا میں پچھلے کچھ سالوں میں لوگوں کو لاحق ہونے والی ایک عام بیماری بن گئی ہے اور دنیا بھر میں42 کروڑ 20 لاکھ افراد میں شوگر کی تشخیص مثبت ہوئی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق شوگر کی بیماری اُس وقت پیدا ہوتی ہے جب جسم اپنے اندر موجود شکر (گلوکوز) کو حل (تحلیل) کر کے خون میں شامل نہیں کر پاتا اور یہ مرض دیمک کی طرح خاموشی سے انسانی جسم کے اندرونی اعضاء کو چاٹ لیتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ہر سال شوگر کے مرض کے باعث تقریباً ڈیڑھ سے 2 لاکھ افراد معذور ہو جاتے ہیں اور ایک حالیہ تحقیق کے مطابق پاکستان میں ہر 6 میں سے ایک فرد شوگر کے مرض میں مبتلا ہے یا ہورہا ہے اور یہ تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔
ماہرین کے مطابق پالک اور کریلے کا جوس شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیےسب سے بہترین ہے اور غذائیت کے ماہر ڈاکٹر انجو سود کا کہنا تھا کہ کریلا کھانے سے جسم کے اندر ایک کیمیائی ردعمل پیدا ہوتا ہے جو بلڈ گلوکوز کی سطح کم کرنے کے ساتھ انسولین کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جبکہ پالک بھی اُن چند سبزیوں میں سے ایک ہے جو شوگر میں مبتلا ہونے کا خطرہ ٹالنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
واضح رہے ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ روزانہ کچھ مقدار میں پالک کا استعمال کرتے ہیں اُن میں شوگر کا خطرہ دیگر افراد کے مقابلے میں 14 فیصد کم ہو جاتا ہے جبکہ اس سبزی میں وٹامن کے، میگنیشم، پوٹاشیم، زنک اور دیگر منرلز (معدنیات) پائے جاتے ہیں جو عام صحت کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔
دوسری جانب پالک اور کریلے کا جوس پینا انتہائی مشکل ہے کیونکہ اس کا ذائقہ بہت ہی برا (کڑوا) ہوتا ہے لیکن اگر اس میں چند قطرے لیموں کے اور کالی مرچ ڈال لی جائے تو اس کا ذائقہ کچھ اچھا ہوجاتا ہے اور اسے آسانی سے پیا جاسکتا ہے۔
خیال رہے لو بلڈ شوگر کی علامات: کمزوری اور کپکپاہٹ محسوس ہونا؛ دل کی دھڑکن کی رفتار اچانک بڑھ جانا؛ چڑچڑاہٹ، الجھن اور خراب رویے کا مظاہرہ؛ مریض کا ہوش و حواس کھو دینا یا بے ہوش ہوجانا اور جلد کا زرد پڑ جانا اور ٹھنڈ سمیت چپچپاہٹ محسوس ہونا شامل ۔