پینیسلین کی دریافت تاریخ کی چند اہم ترین دریافتوں میں سے ایک ہے اور اس کی دریافت کا واقعہ بھی سب سے منفرد ہے۔
1928 میں سکاٹش سائنسدان الیگزینڈر فلیمنگ نے اپنی لیبارٹری میں بیکٹیریا سے بھری پیٹری ڈش کے ڈھکن کو اتفاقی طور پر تھوڑا سا کُھلا ہوا دیکھا۔ نمونہ مولڈز (پھپھوندی کی ایک قسم) سے آلودہ ہوچکا تھا پیٹڑی ڈش میں بیکٹیریا ختم ہوچکے تھے۔
بیکٹیریا کو ختم کرنے والی یہ پھپھوندی پینیسلیئم کہلائی اور اگلے دو دہائیوں تک کیمیا دانوں نے اس کو انسانوں کے کھانے کے قابل بنانے پر کام کیا اور آخر کار دوا پینیسلن تیار ہوگئی۔
1944ء میں پینیسلین بڑے پیمانے پر تیار کی جانے لگی۔ اوپر دی گئی تصویر میں پینیسلین کا پوسٹر دکھایا گیا ہے جس میں دوسری جنگ عظیم میں امریکی فوجیوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ خود کو بیماریوں سے نجات دلانے کے لئے اس پینیسلین کا استعمال کریں۔